سربجیت قتل مقدمہ کی سماعت کا پاکستان میں آغاز

لاہور 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی شہری سربھجیت سنگھ کے قتل کے مقدمہ کی سماعت سخت حفاظتی انتظامات کے دوران پاکستان کی جیل میں آج سے شروع ہوگئی۔ ایک عدالت نے مبینہ قاتلوں کے خلاف مقدمہ کی پہلی سماعت کی۔ سزائے موت یافتہ دو قیدیوں نے 49 سالہ سربھجیت کو گزشتہ سال اپریل میں کوٹ لکھ پت جیل میں بے رحمی سے حملہ کرتے ہوئے ہلاک کردیا تھا۔ سربھجیت کو شدید زخم آئے تھے۔ اُس کی کھوپڑی پھٹ گئی تھی، وہ 2 مئی کو زخموں سے جانبر نہیں ہوسکا۔ پولیس نے آفتاب اور مدثر کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کیا ہے۔ مبینہ طور پر تحقیقات کنندوں نے کہاکہ اُنھوں نے سربھجیت پر اِس لئے حملہ کیا تھا کیونکہ وہ مبینہ طور پر لاہور میں بم حملہ کرنے میں ملوث تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج سیدانجم رضا نے پولیس کے پیش کردہ چالان پر مقدمہ کی سماعت کا آغاز کیا اور بعدازاں اگلی پیشی 16 جنوری مقرر کردی۔ جیل کا انتظامیہ اِس مقدمہ میں مدعی ہے۔ جیل کے ایک عہدیدار نے کہاکہ پولیس نے 2 ملزمین کے خلاف چالان پیش کیا ہے کہ وہ اِس ہلاکت میں ملوث تھے۔ قبل ازیں واحد رکنی عدالتی کمیشن نے اِس واقعہ کی مکمل تحقیقات کی ہیں اور 50 سے زیادہ افراد بشمول ہندوستانی قیدی اور جیل کے ارکان عملہ کے بیانات درج کئے ہیں۔ فی الحال کوٹ لکھ پت جیل لاہور میں 50 ہندوستانی قیدی ہیں۔ کمیشن کی رپورٹ بھی عدالت کو پیش کی جاچکی ہے کیونکہ یہ تحقیقات کا ایک حصہ ہے۔ دونوں ملزمین نے اپنے بیانات درج کرواتے ہوئے سربھجیت کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے ۔

پاکستانی سکیورٹی فورسیس کی بروقت کارروائی ، خودکش بمبار کو گولی مار دی
پشاور 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام)پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں سکیورٹی فورسیس نے ایک خودکش بمبار کو اِس سے پہلے کہ وہ چیک پوسٹ کو دھماکہ سے اُڑاتا ، گولی مار کر ہلاک کردیا۔ یہ خودکش بمبار چھڑوان علاقہ میں واقع چیک پوسٹ کو نشانہ بنانے کے لئے پہونچا تھا کہ سکیورٹی فورسیس نے اُسے گولی مار دی۔ اِس واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسیس نے سارے علاقہ کا محاصرہ کرلیا اور تلاشی مہم شروع کردی۔ خودکش بمبار کو ہلاک کرنے کے بعد اُس کے جسم سے بندھا بم دھماکہ سے پھٹ پڑا۔ اِس قبائیلی علاقہ میں خودکش دھماکہ معمول بن چکے ہیں۔