سال 2018 ء میں محکمہ آبرسانی کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے اقدامات

پائپ لائن کی تنصیب کا کام قریب الختم، دانا کشور ایم ڈی ایچ ایم ڈبلیو اینڈ ایس بی
حیدرآباد۔ 31ڈسمبر(سیاست نیوز) محکمہ آبرسانی کی جانب سے سال 2018کے دوران شہر حیدرآباد کے سیوریج نظام کو بہتر بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے اور اس سلسلہ میں خصوصی منصوبہ بندی کی جاچکی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ حیدرآباد میٹرو پولیٹین واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ کی جانب سے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر ڈرینیج کے پانی کے بہنے کی شکایات کو نوٹ کیا جا چکا ہے اور ان مقامات کی نشاندہی عمل میں لائی جا چکی ہے ۔ مسٹر دانا کشور منیجنگ ڈائریکٹر حیدرآباد میٹرو پولیٹین واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ نے بتایا کہ دونوں شہروں کے مختلف علاقوں میں سیوریج نظام درست نہ ہونے کی شکایات کو دور کرنے کے لئے 2018کے دوران سیوریج نظام کی درستگی کے اقدامات کئے جائیں گے اور اسے بہتر بنایا جائے گا۔ انہوںنے بتایا کہ ہڈکو کی جانب سے 1900 کروڑ کی لاگت سے دونوں شہرو ںمیں پینے کے پانی کی سربراہی کو مؤثر بنانے کیلئے پائپ لائن کی تنصیب کا عمل قریب الختم ہے اور آؤٹر رنگ روڈ پر 190 سربراہی مراکز تعمیر کئے جا چکے ہیں ۔ انہوں نے بتایاکہ 2018کے دوران سیوریج مسائل سے نمٹتے ہوئے شہریوں کو بہتر سیوریج نظام کی فراہمی کا نشانہ مقرر کیا گیا ہے اور اس سلسلہ میں جاری منصوبہ کے مطابق نئی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے اس بات کو ممکن بنایا جائے گا کہ شہر میں کسی بھی مقام پر ڈرینیج کا گندہ پانی بہنے کی شکایت موصول نہ ہو اور ایک صحتمند ماحول کی فراہمی کو ممکن بنایاجاسکے۔ مسٹر دانا کشور کے مطابق عالمی سطح پر استعمال کی جانے والی ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعہ شہر کے سیوریج نظام کو بہتر بنانے کے اقدامات کئے جائیں گے۔انہوںنے بتایا کہ بورڈ کی جانب سے مشینوں کے استعمال کے ذریعہ ڈرینیج کی صفائی کو ممکن بنانے کے اقدامات کئے جاچکے ہیں اور مزید عصری ٹیکنالوجی کو اختیار کرنے کے متعلق غور کیا جا رہاہے ا سی لئے عالمی سطح پر استعمال کی جانے والی ٹیکنالوجی کا جائزہ لیتے ہوئے رپورٹ کی تیاری اور منصوبہ بندی کی جائے گی تاکہ سال 2018کے دوران اس نشانہ کی تکمیل ممکن بنائی جا سکے۔سال 2017کے دوران محکمہ آبرسانی کی جانب سے شہر میں 2600 کیلو میٹر پر محیط نئی پائپ لائن کی تنصیب کے ذریعہ پینے کے پانی کی سربراہی کو ممکن بنانے کے اقدامات کئے جاچکے ہیں اور پانی کی سربراہی کیلئے 54 ذخائر کی تعمیر عمل میںلائی گئی ہے جن میں کچھ زیر تعمیر ہیں۔