سال 2013ء سٹی پولیس کیلئے آزمائشی، جرائم پر قابو پانے میں کامیابی

حیدرآباد ۔ 28 ڈسمبر (سیاست نیوز) حیدرآباد سٹی پولیس کمشنر مسٹر انوراگ شرما نے کہا کہ سال 2013ء سٹی پولیس کیلئے آزمائشی سال رہا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ سخت گیر صیانتی انتظامات چوکسی اور تحریکوں کے اس سال میں مصروفیت کے باوجود پولیس نے جرائم پر قابو پانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ سٹی پولیس کمشنر آج یہاں سٹی پولیس کی سالانہ کارکردگی رپورٹ کو میڈیا کے سامنے پیش کررہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ تقسیم ریاست اور متحدہ ریاست کی تحریکوں، جلسوں اور جلسہ عام کے علاوہ اس سال تہوار بھی ساتھ مل کر آئے اور پولیس نے بڑی ذمہ داری اور حالات کو قابو میں رکھا۔ ایک طرف پولیس کی کارکردگی کے علاوہ سٹی پولیس کمشنر شہر کا امن برقرار رکھنے میں عوامی تعاون کا اہم رول تصور کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سٹی پولیس کمشنریٹ حدود میں تمام طرح کے جرائم میں کمی واقع ہوئی ہے۔ بالخصوص فرقہ وارانہ نوعیت اور تشدد کے واقعات میں 68 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جاریہ سال دہشت گرد حملہ کے علاوہ کئی اہم واقعات پیش آئے اور سیاسی جماعتوں کے جلسوں اور پروگرامس کا بندوبست پولیس کیلئے اہم مسئلہ تھا۔ شہر حیدرآباد میں سال 2013ء تاحال 18013 مقدمات درج کئے گئے

جو گذشتہ سال 18744 تھے جبکہ خواتین پر مظالم میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیاگیا ہے۔ سال 2013ء میں 2124 مقدمات درج کئے گئے جبکہ سال 2012ء میں ان کی تعداد 1823 تھی۔ جاریہ سال 6 خواتین کا قتل کیا گیا۔ جہیز کے معاملات میں 32 خواتین 1477 خواتین ہراسانی کا شکار ہوئیں۔ 35 خواتین کو خودکشی کیلئے اکسایا گیا۔ 89 خواتین عصمت ریزی کا شکار ہوئیں۔ سال 2013ء میں سٹی پولیس حدود میں 103 قتل کی وارداتیں پیش آئیں۔ رہزنی کی 644 اور ڈکیتی کی 7 وارداتیں پیش آئیں جبکہ اغواء کے واقعات میں گذشتہ سال کی بہ نسبت اس مرتبہ اضافہ ہوا ہے اور شہر میں 89 مقدمات اغواء کے درج کئے گئے۔ سائبر کرائم میں صد فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ گذشتہ سال 97 مقدمات درج کئے گئے تھے جبکہ جاریہ سال 162 مقدمات درج کئے گئے۔ جاریہ سال 2338 سڑک حادثات ریکارڈ ہوئے جن میں 1912 ایسے حادثات ہیں جن میں شہری زخمی ہوئے جبکہ 1426 ایسے حادثات ہیں جن میں اموات ہوئی۔ ٹریفک پولیس کے نظام کو مستحکم کرتے ہوئے نئے منصوبہ تیار کئے گئے اور ان پر عمل آوری بھی جاری ہے۔ جاریہ سال 1,181 افراد کو نشہ کی حالت میں گاڑی چلانے کے سبب جیل منتقل کیا گیا اور 12,976 افراد کے خلاف کارروائی کی گئی۔ کمشنر پولیس مسٹر انوراگ شرما نے بتایا کہ ٹریفک پولیس عملہ کیلئے طبی جانچ اور سہولیات فراہم کی گئیں اور تقریباً 4 ہزار ملازمین اس سے مستفید ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ سٹی پولیس میں فورس کی کمی ہے اور 2 ہزار نئے تقررات کیلئے اسپیشل ریکورٹمنٹ ڈرائیور کیا جائے گا اور باہر سے طلب کردہ فورس کے قیام کیلئے مشکلات کے سبب شہر میں 4 مقامات پر نئے بیارکس تعمیر کئے جائیں گے۔ جاریہ سال سٹی پولیس کو 93 مرتبہ بم کی جھوٹی اطلاع سے پریشان کیا گیا اور پولیس نے 41579 پر انسداد سبوتاج تلاشی مہم منعقد کی اور پولیس نے 1507 اکسائز کنٹرول ڈیوٹیز کو منعقد کیا اور پولیس کی فلاح و بہبود کے اقدامات کئے گئے۔ کمشنر پولیس نے بتایا کہ شہر میں مزید 3 نئے خاتون پولیس اسٹیشنوں کا عنقریب قیام عمل میں لایا جائے گا جبکہ مجوزہ لاء اینڈ آرڈر کے پولیس اسٹیشنوں کی تجویز حکومت کے زیرغور ہے۔ اس موقع پر ایڈیشنل کمشنرس آفس سٹی پولیس مسٹر انجن کمار، مسٹر امیت گارگ، مسٹر سندیپ شنڈالیہ کے علاوہ جوائنٹ کمشنر ملاریڈی، مسٹر سنجے کے علاوہ ڈپٹی کمشنرس ستیہ نارائنا، جیہ لکشمی، سدھیر بابو، کملاسن ریڈی کے علاوہ دیگر موجود تھے۔