ساس بہو کا مسئلہ

ساس بہو کا روایتی مسئلہ تقریبا ہر گھر میں پایا جاتا ہے ، مگر یہ کوئی حقیقی مسئلہ نہیں ۔ یہ مسئلہ تمام تر ایک غیر فطری نفسیات کے تحت پیدا ہوا ۔
نفسیاتی مسئلہ ہمیشہ سوچ کی سطح پر پیدا ہوتا ہے اور سوچ کی سطح پر نہایت آسانی سے اس کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے ۔ماں اگر اپنی بہو کو اپنی بیٹی سمجھے اور بہو اگر اپنی ساس کو اپنی ماں جیسا درجہ دے تو یہ سارا مسئلہ ختم ہوجائے گا اور ساس اور بہو اسی طرح خوش گوار ماحول میں رہنے لگیں گے جس طرح ماں اور بیٹی خوش گوار ماحول میں رہتی ہیں ۔یہ فطرت کا ایک نظام ہے کہ ہر بیٹی کو آخر کار بہو بن کر رہنا پڑتا ہے اور ہر ماں کے ساتھ ایسا پیش آتا ہے کہ وہ ساس بن کر اپنے گھر میں رہے ۔۔