ساحل گوادر کے قریب 10 مزدوروں کو گولی ماردی گئی

کراچی 13 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان کے اہم ترین گوادر ساحل کے قریب ایک سڑک پراجیکٹ پر کام کرنے والے 10 مزدوروں کو بندوق برداروں نے گولی مار کر ہلاک کردیا ۔ گوادر کے ڈپٹی کمشنر نعیم بازئی نے کہا کہ مزدور ایک روڈ پراجیکٹ پر کام کر رہے تھے اور ان کا تعلق صوبہ سندھ سے تھا ۔ ڈان اخبار کی اطلاع کے بموجب آٹھ مزدور برسر موقع ہلاک ہوگئے جبکہ دو دواخانہ جاتے ہوئے زخموں سے جانبر نہ ہوسکے ۔ کہا گیا ہے کہ حملہ آور اس کارروائی کے بعد وہاں سے فرار ہوگئے ۔ کسی بھی گروپ نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے لیکن اس طرح کے حملے معدنیات کی دولت سے مالا مال صوبہ میں اکثر کئے جاتے ہیں اور اسے علیحدگی پسند تخریب کاری کا حصہ سمجھا جاتا ہے ۔ مشتبہ علیحدگی پسندوں کی جانب سے اکثر و بیشتر غیر مقیم مزدوروں پر یہاں حملے کئے جاتے ہیں۔ گذشتہ مہینے چار سندھی مزدوروں کو مشتبہ عسکریت پسندوں نے خاران ضلع میں گولی مار دی تھی۔ بلوچستان کے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے ہلاکتوں کی تعداد کی توثیق کی ہے ۔ انہوں نے اس واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم دہشت گردوں کے سامنے گھٹنے نہیں ٹیکیں گے ۔ کہا گیا ہے کہ پولیس اور نیم فوجی دستے وہاں پہونچ گئے ہیں اور تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔ واضح رہے کہ ایک دن قبل ہی نائب صدر نشین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری کے قافلہ پر خود کش حملہ کیا گیا تھا ۔ یہ حملہ مستنگ میں کیا گیا تھا جس میں 26 افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔