سات سالہ لڑکی کے قاتل کو سزائے موت

لاہور ۔17 فبروری ۔(سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کی ایک انسداد دہشت گردی عدالت نے ایک سلسلہ وار اور پیشہ ور قاتل کو ایک سات سالہ معصوم لڑکی کی عصمت ریزی اور قتل کی پاداش میں سزائے موت سنائی ہے ۔ یاد رہے کہ اس اغواء اور قتل کے واقعہ سے پورے ملک میں غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی تھی ۔ اس فیصلہ کو ملک کی تاریخ کا عاجلانہ طورپر نمٹایا جانے والا عدالتی فیصلہ مانا جارہا ہے جہاں عدالت نے صرف چار دنوں میں ہی ملزم کو سزائے موت کا مستحق قرار دیا ۔ کوٹ لکھپت جیل کے بند کمرہ میں ہوئی سماعت کے بعد فیصلہ سناتے ہوئے اے ٹی سی جج سجاد حسین نے 23 سالہ ملزم عمران علی کو سزائے موت سنائی ۔ علاوہ ازیں ملزم کو سات سال کی سزائے قید اور ایک ملین روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے ۔ یاد رہے کہ یہ دلسوز واقعہ جاریہ سال کے اوائل میں لاہور سے 50کیلومیٹر دور قصور شہر میں رونما ہوا تھا جہاں درندہ صفت ملزم نے سات سالہ لڑکی کی عصمت ریزی کرکے اُس کا قتل کردیا تھا اور نعش کو کچرے کے ڈھیر میں پھینک دیا تھا ۔ دریں اثناء موت کی سزا سنائے جانے کے بعد پراسکیوٹر جنرل احتشام قدیر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ملزم کو عدالت نے اپنے بچاؤ کا پورا پورا موقع فراہم کیا تاہم ملزم نے خود اعتراف جرم کو ترجیح دی ۔