سابق معتمد داخلہ کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرنے سے انکار،

’’وہ اب بی جے پی کے آدمی ہیں‘‘ :سشیل کمار شنڈے
نئی دہلی 16 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مرکزی وزیرداخلہ سشیل کمار شنڈے نے آج آر کے سنگھ کے اُن پر عائد کئے ہوئے الزامات پر کسی قسم کا ردعمل ظاہر کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ اُنھیں اب وظیفہ یاب سرکاری عہدیدار نہیں سمجھا جاسکتا کیونکہ سابق معتمد داخلہ ایک سیاست داں بن گئے ہیں اور بی جے پی کے آدمی ہیں۔ اُنھوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اُن کے الزامات نوعیت کے اعتبار سے سیاسی ہیں۔ میں اُنھیں مسترد کرتا ہوں اور اُن پر کسی بھی ردعمل کے اظہار سے انکار کرتا ہوں۔ شنڈے نے دعویٰ کیاکہ بحیثیت مرکزی وزیرداخلہ اُن پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اُنھوں نے دہلی پولیس کے تبادلوں اور تعیناتی میں دخل اندازی کی ہے۔

اُنھوں نے امریکہ کو غلط معلومات فراہم کی ہیں۔ اِس طرح انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم کو واپس لانے میں ہندوستان کی مدد کی ہے۔ آر کے سنگھ نے یہ بھی تبصرہ کیا تھا کہ شنڈے مرکزی وزیرداخلہ بننے کے اہل نہیں ہیں۔ اُنھوں نے کہا تھا کہ چدمبرم، شنڈے سے 100 گنا بہتر ہیں۔ آر کے سنگھ گزشتہ سال ڈسمبر میں بی جے پی میں شامل ہوچکے ہیں اور امکان ہے کہ بہار سے لوک سبھا انتخابات میں مقابلہ کریں گے۔ شنڈے نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات میں اُن کی پارٹی کانگریس اور کابینی ساتھی پہلے ہی آر کے سنگھ کے الزامات پر ردعمل ظاہر کرچکے ہیں۔ کانگریس نے اُن کے موقع پرستانہ اور پست رویہ پر اعتراض بھی کیا ہے۔ پارٹی کے جنرل سکریٹری ڈگ وجئے سنگھ نے دعویٰ کیا تھا کہ سابق معتمد داخلہ نے سبکدوشی کے بعد یو پی اے سے مطالبہ کیا تھا کہ اُنھیں کوئی پارٹی عہدہ دیا جائے۔

وزارت عظمیٰ کا امیدوار بنائے جانے پاریکر کی تردید
پنجی ۔16 جنوری ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیراعلیٰ گوا منوہر پاریکر نے میڈیا کی اُن رپورٹس کی تردید کی جہاں یہ کہا گیا تھا کہ منوہر پاریکر نے پارٹی کی آمادگی کے بعد پارٹی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار کے طورپر انھیں پیش کئے جانے سے اتفاق کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ یہ ایک ایسے بیان کو اُن سے جوڑ دیا گیا جو انھوں نے دیا ہی نہیں۔ دراصل یہ حرکت قصداً کی گئی ہے تاکہ بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار کے طورپر عوام کو اُلجھن میں ڈالا جائے ۔ یاد رہے کہ منوہر پاریکر نے قبل ازیں ایک پریس کانفرنس میں یہ ضرور کہا تھا کہ عام آدمی پارٹی کو یہ پوچھنے کا کوئی حق نہیں ہے کہ وہ بی جے پی سے یہ پوچھے کہ اُن کی پارٹی نے وزارت عظمیٰ کے امیدوار کے طورپر کس کو نامزد کیا ہے جبکہ دنیا جانتی ہے کہ نریندر مودی وزارت عظمیٰ کے امیدوار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی کی گوا یونٹ ریاست سے لوک سبھا کی دو نشستیں جیتنے کی پابند ہے تاکہ مودی قیادت میں پارٹی کو کامیابی مل سکے۔ واضح رہے کہ پیر کے روز عام آدمی پارٹی کے قومی عاملہ رکن دنیش واگھیلا نے کہا تھا کہ بی جے پی کو مودی کی نہیں بلکہ پاریکر کی بحیثیت وزارت عظمیٰ امیدوار تائید کرنی چاہئے ۔