زرداری کی آج عدالت میں پیشی متوقع، سابق صدرپاکستان کو 5 مقدمات کا سامنا

اسلام آباد 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کل ایک عدالت میں پیش ہوں گے تاکہ 17 سال قبل اُن کے خلاف دائر کردہ جعلسازی کے 5 مقدمات کا سامنا کرسکیں۔ ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے بموجب زرداری کے وکیل صفائی سابق مرکزی وزیر قانون فاروق ایچ نائک نے معتمد داخلہ شاہد خان اور اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل سکندر حیات کو مکتوبات روانہ کرتے ہوئے اسلام آباد کی عدالت احتساب میں مقدمات کی سماعت کے دوران زرداری کے لئے کافی صیانتی انتظامات کرنے کا مطالبہ کیا ہے جن میں ایک بلٹ پروف گاڑی کی فراہمی اور بم کو ناکارہ بنانے والے اسکواڈ کی تعیناتی بھی شامل ہے۔ روزنامہ ڈان کے بموجب زرداری کے ترجمان فرحت اللہ بابر نے اِس اطلاع کی توثیق یا تردید سے انکارکردیا۔

مشرف پر غداری کے مقدمہ کی سماعت ملتوی
اسلام آباد 8 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پرویز مشرف پر غداری کے الزام میں مقدمہ کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے اِس مقدمہ میں فوجداری قوانین کے نافذ کئے جانے کے بارے میں اپنا فیصلہ محفوظ کردیا۔ ذرائع ابلاغ کی اطلاع کے بموجب پاکستان کے سابق پریشان حال حکمران ممکن ہے کہ چند ہی دنوں میں پاکستان سے روانہ ہوجائیں گے۔ جسٹس فیصل عرب زیرقیادت بنچ نے اعلیٰ سطحی غداری کے مقدمہ کی سماعت کل تک کے لئے ملتوی کردی اور اِس مقدمہ میں فوجداری قوانین نافذ کرنے کے بارے میں پیش کردہ درخواست کو اپنا فیصلہ محفوظ کردیا۔ وکیل استغاثہ اکرم شیخ نے کہاکہ پاکستان کی سپریم کورٹ پہلے ہی فیصلہ سناچکی ہے جس کے بموجب فوجی قانون کے تحت تمام جرائم جو پاکستان کے تعزیری قوانین کے تحت آتے ہوں، اُن کی سماعت کی جاسکتی ہے ا

ور خصوصی عدالت کو ہائیکورٹ کے مماثل اختیارات حاصل ہیں۔ اعلیٰ سطحی وکلائے صفائی کی ٹیم نے کہاکہ اُن کی دلیل اِس کے خلاف ہے۔ بنچ کو کل طبی رپورٹ کے مسئلہ پر غور کرنا ہوگا۔ جبکہ اِس مقدمہ کی سماعت کا دوبارہ آغاز ہوگا اور وکلائے صفائی مقدمہ پیش کریں گے۔ دستاویزات پیش کرتے ہوئے مشرف کے وکیل صفائی انور منصور نے کہاکہ فوجداری قانون اِس مقدمہ کے سلسلہ میں نافذ نہیں کیا جاسکتا۔ کل خصوصی عدالت کی تین رکنی بنچ نے مشرف کو عدالت میں پیش ہونے سے دو دن کے لئے استثنیٰ دیا تھا جبکہ اُن کی طبی رپورٹ داخل کی گئی تھی۔ پرویز مشرف فوجی ہسپتال میں 2 جنوری کو شریک کئے گئے تھے جبکہ اُن کے قلب پر حملہ ہوا تھا۔ قلب پر یہ حملہ اُنھیں خصوصی عدالت منتقل کرنے کے دوران ہوا تھا۔