ریونت ریڈی کو اسمبلی کی رکنیت پر برقرار رہنے کا حق نہیں

حیدرآباد ۔ یکم ۔ جون : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ کے ریاستی وزیر فینانس مسٹر ایٹالہ راجندر نے کہا کہ ریونت ریڈی کو اسمبلی کی رکنیت پر برقرار رہنے کا حق نہیں ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو تلگو دیشم پارٹی میں عہدے فروخت کرتے ہیں ۔ سجنا چودھری اور سی ایم رمیش نے 30 کروڑ روپئے میں راجیہ سبھا کی رکنیت خریدی ہے ۔ آج پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر ایٹالہ راجندر نے کہا کہ چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے حیدرآباد میں قیام کرتے ہوئے ایم ایل سی انتخابات کے لیے ٹی آر ایس کے نامزد امیدوار مسٹر اسٹفین کو خریدنے کی کوشش کی ہے ۔ خود ریونت ریڈی نے کہا کہ وہ چندرا بابو نائیڈو کے کہنے پر اسٹفین کے گھر پہونچے ہیں انہوں نے اڈوانس کے طور پر 50 لاکھ روپئے کا لالچ دیا ہے ۔ جس کو اے سی بی نے ریکارڈ کیا ہے اور ساتھ ہی ریونت ریڈی کو گرفتار کیا ہے ۔ ایم ایل اے کی خرید و فروخت کے سلسلے میں گرفتار ہونے والے تلگو دیشم کے رکن اسمبلی کو رکنیت پر برقرار رہنے کا کوئی حق نہیں ہے وہ اپنا جرم قبول کرلیں اور اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوتے ہوئے تلنگانہ کے عوام سے معذرت خواہی کریں ۔ ریاستی وزیر فینانس نے ریونت ریڈی کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ۔ ایٹالہ راجندر نے کہا کہ سارے معاملے کی چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر چندرا بابو نائیڈو نے سازش تیار کی ہے اور ریونت ریڈی کو مہرہ کے طور پر استعمال کیا ہے ۔ چندرا بابو نائیڈو نے سیاسی مفاد پرستی کے لیے جمہوری اقدار کو داغدار بنادیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک کی تاریخ کا پہلا واقعہ ہے کہ ایک ریاست کے چیف منسٹر نے دوسری ریاست میں ایک ایم ایل اے کو خریدنے کے لیے نوٹوں سے بھرے بیاگ کے ساتھ اس کے گھر اپنے پارٹی کے ایم ایل اے کو روانہ کیا ہے ۔ تلنگانہ ریاست کی تشکیل میں رکاوٹ بننے میں ناکام ہونے کے بعد سربراہ تلگو دیشم نے تلنگانہ کے سیاسی ماحول کو پراگندہ کرنے کی کوشش کی ہے ۔ تلگو دیشم میں عہدے خریدنے کا کلچر ہے ۔ مسٹر سی ایم رمیش اور مسٹر سجنا چودھری نے تلگو دیشم پارٹی میں عہدے خریدے ہیں ۔ تلنگانہ میں تلگو دیشم پارٹی کا برائے نام وجود ہے ۔ آندھرا پردیش کے عوام بھی تلگو دیشم کو سبق سکھائیں گے ۔۔