ریاست کی تقسیم کو روکنے کیلئے کانگریس کا سیاسی حربہ جنرل سکریٹری سی پی آئی سے پروفیسر کودنڈا رام کی شکایت

ریاست کی تقسیم کو روکنے کیلئے کانگریس کا سیاسی حربہ
جنرل سکریٹری سی پی آئی سے پروفیسر کودنڈا رام کی شکایت

حیدرآباد۔/3ڈسمبر، ( سیاست نیوز) صدر نشین تلنگانہ پولٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودنڈا رام نے الزام عائد کیا کہ ریاست کی تقسیم کو روکنے کیلئے کانگریس پارٹی نے آخری حربہ کے طور پر رائل تلنگانہ کی تجویز پیش کی ہے۔ نئی دہلی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر کودنڈا رام نے مرکز کی جانب سے تلنگانہ ریاست کی تشکیل میں تاخیر کی صورت میں سخت احتجاج کی دھمکی دی ہے۔ تلنگانہ پولٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے قائدین نے نئی دہلی میں مہاتما گاندھی کی سمادھی راج گھاٹ پہونچ کر انہیں خراج عقیدت پیش کیا اور وہاں خاموش برت رکھا۔ اس خاموش احتجاج کے دوران تلنگانہ قائدین نے 10اضلاع پر مشتمل تلنگانہ ریاست کے قیام اور کانگریس ورکنگ کمیٹی کی قرارداد پر عمل آوری کی مانگ کی۔ راج گھاٹ پر ’ خاموش دکشا ‘ کے بعد جے اے سی قائدین نے سی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری ایس سدھاکر ریڈی سے ملاقات کی اور 10اضلاع پر مشتمل تلنگانہ ریاست کے قیام کیلئے مساعی کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے سی پی آئی جنرل سکریٹری کو ریاست کی تقسیم روکنے کیلئے کانگریس اور سیما آندھرا قائدین کی جانب سے کی جارہی سازشوں سے واقف کرایا۔ جے اے سی قائدین نے کہا کہ ان سازشوں کے حصہ کے طور پر ہی رائل تلنگانہ کی تجویز پیش کی گئی ہے تاکہ تلنگانہ کے قیام کا مسئلہ تعطل کا شکار ہوجائے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 50برسوں سے علحدہ ریاست کی جدوجہد کرنے والے تلنگانہ عوام نے کبھی رائل تلنگانہ کا مطالبہ نہیں کیا اور نہ ہی رائلسیما کے عوام دو اضلاع کو منقسم کرنے کے حق میں ہیں۔ اس نئی تجویز کا مقصد عوام کے درمیان اُلجھن پیدا کرتے ہوئے مسئلہ کو تعطل کا شکار بنانا ہے۔ سی پی آئی قومی جنرل سکریٹری سدھاکر ریڈی نے جے اے سی قائدین کو پارٹی کے موقف سے واقف کرایا اور کہا کہ ان کی پارٹی ابتداء ہی سے دس اضلاع پر مشتمل تلنگانہ ریاست کے حق میں ہے اور اگر رائل تلنگانہ کی تجویز پیش کی جاتی ہے تو اس کی شدت سے مخالفت کی جائے گی۔