ریاست میں 40 ڈائیلاسیس سنٹرس قائم کرنے کا فیصلہ

غریبوں کی سہولت کے لیے چیف منسٹر کے اقدامات ، وزیر صحت کا بیان
حیدرآباد ۔ 31 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : ریاستی وزیر صحت ڈاکٹر لکشما ریڈی نے کہا کہ ریاست میں 40 ڈائیلاسیس سنٹرس قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ تمام سنٹرس کے قیام کے بعد ایک سروے کراتے ہوئے ضرورت پڑنے پر مزید ڈائیلاسیس سنٹرس قائم کئے جائیں گے ۔ وقفہ سوالات میں ڈائیلاسیس کے مسئلہ پر مختلف ارکان اسمبلی کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے ریاستی وزیر صحت نے کہا کہ پہلے صرف 6 ڈائیلاسیس سنٹرس تھے ۔ لیکن گردے ناکارہ ہونے کے واقعات میں تیزی سے اضافہ ہوگیا ہے اور ایسے مریضوں کو ہفتہ میں تین دن تک ڈائیلاسیس کرانے کی ضرورت پڑ رہی ہے ۔ 100 کیلو میٹر سے غریب عوام سفر کرتے ہوئے ڈائیلاسیس کے لیے پہونچ رہے ہیں ۔ تمام پہلوؤں کا سنجیدگی سے جائزہ لینے کے بعد چیف منسٹر تلنگانہ نے ڈائیلاسیس سنٹرس کی تعداد کو بڑھا کر 40 تک پہونچا دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ 5 سنٹرس قائم کردئیے گئے ۔ ایک ماہ میں مزید تمام ڈائیلاسیس سنٹرس قائم کردئیے جائیں گے ۔ ملک میں پہلی مرتبہ سرکاری ہاسپٹلس میں سنگل یوز فلٹر سسٹم پر تلنگانہ میں عمل آوری ہورہی ہے ۔ ان مشینوں سے ڈائیلاسیس کرانے والے مریض بہت زیادہ اطمینان کا اظہار کررہے ہیں ۔ آج اسمبلی میں کئی ارکان اسمبلی اپنے اپنے حلقوں کے سرکاری و ایریا ہاسپٹلس میں ڈائیلاسیس سنٹرس قائم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ وہ ارکان اسمبلی کے جذبات کا احترام کرتے ہیں ۔ 40 سنٹرس قائم کرنے کے بعد ایک سروے کرایا جائے گا ۔ اگر مزید زیادہ لوگوں کو اس کی ضرورت ہوگی تو حکومت مزید سنٹرس قائم کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے ۔ تاہم وہ ارکان اسمبلی سے خواہش کرتے ہیں کہ وہ عوام میں شعور بیداری کریں ۔ گردے کے مسائل میں ابتداء توجہ دی جاتی ہے تو ڈائیلاسیس کرانے کی نوبت نہیں آئے گی ۔ اضلاع سطح کے ہاسپٹلس میں آئی سی یو کی سہولت نہیں تھی ۔ تلنگانہ حکومت نے ریاست کے 20 سرکاری ہاسپٹلس میں آئی سی یو کی سہولت فراہم کی ہے ۔ ایک آئی سی یو سنٹر پر حکومت کی جانب سے 1.32 کروڑ روپئے خرچ کیے گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ ڈائگناسٹک سنٹرس اور ایم آر آئی سنٹرس بھی قائم کئے جارہے ہیں ۔۔