ریاست میں شراب کی فروخت میں اضافہ حکومت کا اعتراف

حیدرآباد ۔ 31۔ اکٹوبر (سیاست نیوز) وزیر اکسائیز ٹی پدما راؤ گوڑ نے اعتراف کیا کہ ریاست میں شراب کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے ۔ تاہم اس کے لئے حکومت ذمہ دار نہیں۔ وزیر اکسائیز نے دعویٰ کیا کہ غیر مجاز شراب کی تیاری (گڑمبہ) کو روکنے میں حکومت کامیاب ہوئی ہے اور ریاست بھر میں 98 فیصد گڑمبہ کے کاروبار پر قابو پالیا گیا۔ تلنگانہ قانون ساز اسمبلی میں آج ریاست میں گڑمبہ کے خاتمہ اور اس کاروبار میں ملوث افراد کی بازآبادکاری کے مسئلہ پر مباحث ہوئے ۔ وزیر اکسائیز نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے گڑمبہ کے خاتمہ کیلئے ورنگل میں عوام کے روبرو عہد کیا تھا، اس کے مطابق ریاست بھر میں غیر قانونی کاروبار کو آہنی پنجہ سے کچلنے کی کوشش کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کے بشمول اضلاع میں اس کاروبار پر تقریباً قابو پالیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس کاروبار سے وابستہ افراد کی بازآبادکاری کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 89 افراد کے خلاف پی ڈی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے گئے جبکہ 5638 افراد کی بازآبادکاری کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلہ میں ایسے افراد کی نشاندہی کی جارہی ہے جنہیں محکمہ اکسائیز نے بانڈ اوور کیا ہے۔ دوسرے مرحلہ میں کاروبار سے وابستہ دیگر افراد پر توجہ دی جائے گی ۔ دھول پیٹ میں اس کاروبار سے وابستہ خاندانوں کی بازآبادکاری کا حوالہ دیتے ہوئے پدما راؤ گوڑ نے کہا کہ علاقہ میں 5 ایکر اراضی موجود ہے جس پر چھوٹی صنعتوں کے قیام کے ذریعہ مقامی افراد کو روزگار فراہم کیا جاسکتا ہے ۔