روشن بیگ کے خلاف کاروائی سے کانگریس کے گریز

بنگلورو،22مئی(سیاست ڈاٹ کام)ریاست کرناٹک کی کانگریس۔ جنتادل ایس مخلوط حکومت کی قسمت،کرناٹک میں لوک سبھاانتخابات کے نتائج کے ساتھ مربوط سمجھی جارہی ہے ۔ اس صورتحال کے درمیان توقع نہیں ہے کہ کانگریس ہائی کمان ناراض لیڈرروشن بیگ کے خلاف کوئی سخت کاروائی کرے گی۔ روشن بیگ نے پارٹی کے اعلیٰ رہنمابشمول جنرل سکریٹری کل ہند کانگریس کے سی وینوگوپال اورسابق وزیراعلی کرناٹک سدا رامیا کے خلاف علم بغاوت بلند کیاہے ۔ ریاستی کانگریس کے ذرائع کے بموجب روشن بیگ نے وینوگوپال کومسخرہ اور سدا رامیا کو متکبر قراردیاتھاجس پر انہیں وجہ بتاؤ نوٹس جاری کی گئی ہے ۔ تاہم روشن بیگ نے وجہ نمائی نوٹس کو نظرانداز کرتے ہوئے اس کاجواب نہ دینے کافیصلہ کیاہے ۔ انہوں نے کانگریس کے لیڈران اپنی نکتہ چینی تیز کرتے ہوئے دیگر لیڈران کو بھی نشانہ بنارہے ہیں۔ روشن بیگ نے صدرپردیش کانگریس دنیش گنڈوراؤ کو فلاپ ہیروقراردیا۔ کرناٹک پردیش کانگریس کے ایک لیڈر نے بتایاکہ پارٹی کے قدیم رکن اسمبلی اورریاست کے طاقتور اقلیتی لیڈر جن کا اپوزیشن بی جے پی کی جانب زیادہ جھکاؤ ہورہاہے ،کے خلاف کوئی تادیبی کاروائی کرنے کے بجائے انہیں منانے اورمطمئن کرنے کے لیے کئی سینئر لیڈران مصروف ہیں۔کانگریس کے چند سینئر لیڈران کو شبہ ہے کہ روشن بیگ کو پارٹی کے چند ایسے ارکان اسمبلی کی حمایت حاصل ہے جو سابق وزیراعلی سدارامیاسے ناخوش ہیں اورجب روشن بیگ،سدا رامیا کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں تویہ ارکان اسمبلی اپنے مسائل کے حل کے لیے روشن بیگ کاسہارا لے رہے ہیں۔ تاہم ان کے خلاف تادیبی کاروائی کرنا آسان نہیں ہوگا۔
کانگریس میں ارکان اسمبلی کاایک ایساگروپ بھی موجود ہے جوسدارامیا کے کام کرنے کے طریقہ کارکے خلاف ہیں۔ اس میں کوئی تعجب نہیں ہوگاکہ یہ ارکان بی جے پی کے ساتھ دیتے ہیں۔ یہ ارکان اگزٹ پول کی پیش گوئیون کے بعد پارٹی میں بے چین ہیں۔

کانگریس لیڈر نے کہاکہ لوک سبھا انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد کانگریس۔ جنتادل ایس حکومت اس وقت گرجائے گی۔اسی طرح کی پیش گوئی کئی مواقعوں پر صدرکرناٹک بی جے پی وسابق وزیراعلی یدی یورپانے بھی کرچکے ہیں۔ وہ کہہ چکے ہیں کہ کانگریس کے 20سے زائد ارکان اسمبلی پارٹی قیادت سے خوش نہیں ہیں۔