روبی والی جیولری

’’ روبی ‘‘ کا شمار قیمتی پتھروں میں ہوتا ہے ۔ اسے اردو میں ’’ لعل ‘‘ یا ’’ سرخ یاقوت ‘‘ بھی کہا جاتا ہے ۔ روبی ہلکے گلابی سے لے کر لال رنگ تک کے شیڈز میں پایا جاتا ہے ۔ روبی دراصل لاطینی زبان کے لفظ روبر (Rubr) سے نکلا ہے ۔ جس کے معنی ہیں ’’ سرخ ‘‘ کہا جاتا ہے ۔

عموماً بیضوی اور گول روبی کو جیولری میں استعمال کیا جاتا ہے ۔ سونے چاندی سے بنے زیوارت کو مزید خوبصورت بنانے کیلئے روبی کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ہاتھوں کے کڑے ہوں یا بُندے ، ہارہوں یا انگوٹھیاں سب میں ہی روبی استعمال کیا جاتا ہے ۔ اصلی روبی قیمت میں مہنگا ہوتا ہے ۔ اس لئے ایسے زیورات جن میں روبی جڑے گئے ہوں وہ کافی مہنگے ملتے ہیں ۔ دنیا بھر میں کان کنی کے ذریعے روبی نکال کر ان کی تراش خراش کی جاتی ہے ۔ پھر انہیں مختلف دھات سے بنی جیولری میں جڑا جاتا ہے ۔ جس سے اس جیولری کی خوبصورتی کو چار چاند لگ جاتے ہیں۔
حفاظت اور صفائی : چونکہ روبی ایک سخت پتھر ہوتاہے ، اس لئے یہ عموماً آسانی سے نہیں ٹوٹتا ۔ یہی وجہ ہے کہ اس کی حفاظت کرنا بھی آسان ہے ۔ روبی سے بنی جیولری کو ایسے باکس میں ڈالیں جس کے اندر نرم ساکپڑا موجود ہو ۔ اسے دوسرے قیمتی پتھروں سے الگ رکھیں کیونکہ یہ سخت ہوتا ہے تو اس کی وجہ سے دوسرے پتھروں پر نشانات پڑسکتے ہیں ۔ اگر روبی جڑی ہوئی انگوٹھی کو باقاعدگی سے پہنتی ہیں تو اسے صاف کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ کسی پیالے میں پانی اور واشنگ لیکویڈیا پاوڈر ڈالیں اور اس کے جھاگ میں اس جیولری کو بھگودیں ۔ تھوڑی دیر اسے بھگونے کے بعد نکالیں اور برش کی مدد سے اس کو ہلکے ہاتھوں سے رگڑیں اور پھر صاف پانی سے دھولیں ۔