رمضان میں بنیادی سہولیات کی فراہمی کے ناقص انتظامات

عادل آباد /30 جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) عادل آباد مجلس بلدیہ کا اجلاس رمضان المبارک کے پیش نظر خواطر خواہ انتظامات کرنے میں ناکامی کے سبب کافی شور و غل کا شکار رہا ۔ صدرنشین بلدیہ شریمتی آر منیشا کی صدارت میں منعقدہ اس ماہانہ اجلاس میں نائب صدر بلدیہ مسٹر فاروق احمد وارڈ ممبر 12 بلدی کونسلر ظہیر رمضانی کے علاوہ دیگر اراکین نے بلدی عہدیداروں کی ناقص کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے رمضان المبارک کا نصف حصہ گذرنے کے بعد بھی مسلم آبادی والے محلہ جات اور مساجد کے اطراف و اکناف پھیلی ہوئی تاریکی پر شدید برہمی کا مظاہرہ جہاں ایک طرف کیا وہیں دوسری طرف پینے کا پانی صبح سحر اور رات عشاء نماز کے اوقات میں نکاسی کرنے کے بناء پر خواتین کو پیش آنے والی دشواریوں کا تذکرہ کیا ۔ اراکین بلدیہ کی جانب سے صفائی کے نظام پر جہاں ایک طرف بھرپور ستائش کی گئی وہیں دوسری طرف دفتر بلدیہ میں اکاونٹ آفیسر شریمتی ارچنا کی خدمات کو صدر دفتر حیدرآباد ’’ سرینڈر‘‘ کرنے سے اتفاق کرتے ہوئے کمشنر بلدیہ پر دباؤ ڈالا گیا ۔ اجلاس کے آغاز پر سابق کونسلر دلیپ نائک کی موت پر دو منٹ کی خاموشی منائی گئی ۔ کمشنر بلدیہ و نائب کمشنر بلدیہ کی اجلاس میں تاخیر سے پہونچنے پر موصوف کی لاپرواہی زیر بحث رہی ۔ 23 نکات پر مشتمل ایجنڈے کے متفقہ طور پر منظوری حاصل رہی جبکہ بلدیہ عہدیداروں نے اپنی خدمات پر صفائی پیش کرتے ہوئے مساجد کے اطراف و اکناف ، مسلم آبادی والے محلہ جات میں اندرون دو یوم تاریکی کو دور کرتے ہوئے مناسب روشنیوں و لائٹنگ کو نصب کرنے کا اظہار کیا ۔ واضع رہے کہ رمضان المبارک کے پیش نظر 20 لاکھ روپیوں کے لائٹنگ فراہم کئے گئے ہیں ۔ بلدی کونسلرز نے جنہیں غیر کارکرد ظاہر کیا۔ پینے کا پانی فراہم کرنے والے پمپ ہاوز میں پائے جانے والے تین عدد برقی موٹرس میں دو ناکارہ برقی موٹرس کی مرمت میں تاخیر پر متعلقہ عہدیدار سے وضاحت طلب کی گئی ۔ بلدی حدود میں واقع برقی ستون ( پول ) پر چڑھ کر لائٹنگ لگانے والے 13 کے منجملہ 7 افراد کی خدمات کو مشکوک بتاتے ہوئے حالت نشہ میں برقی ستون پول پر چڑھ کر کام کرنے کا الزام عائد کیا گیا ۔ ہریتا ہرم میں ٹی آر ایس کے علاوہ دیگر جماعتوں سے تعلق رکھنے والے اراکین بلدیہ نے بھی انہی ایک ماہ کی اجرت دینے اپنی رضامندی ظاہر کی ۔