رقم برائے ووٹ اسکام ‘چندرابابو سے اے سی بی کی پوچھ گچھ کا امکان

حیدرآباد ۔ 29اگست ( این ایس ایس ) دو تلگو ریاستوں میں گذشتہ سال سیاسی بھونچال پیدا کرنے والے سنسنی خیز’’ رقم برائے ووٹ ‘‘ اسکام نے آج اس وقت ایک نیا موڑ اختیار کرلیا جب انسداد رشوت ستانی ( اے سی بی ) کو ایک عدالت نے متعلقہ حکام کو اندرون ایک ماہ اس اسکیم کی تحقیقات مکمل کرتے ہوئے ستمبر 29تک اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ وائی ایس آر کانگریس کے ایک رکن اسمبلی الہ راما کرشنا ریڈی نے اے سی بی عدالت میں ایک درخواست دائر کی تھی ۔ انہوں نے آندھراپردیش کے چیف منسٹر اور تلگودیشم پارٹی کے قومی صدر این چندرا بابو نائیڈو کی ٹی آر ایس کے اینگلو۔ انڈین نامزد رکن اسمبلی سیباسٹین سے مبینہ طور پر ٹیلی فون پر ہوئی بات چیت اور آواز کا ایک خانگی فارنسک لیاب میں معائنہ کروایا تھا اور عدالت سے کہا تھا کہ متعلقہ حکام نائیڈو کی آواز کا فارنسک معائنہ کروانے میں ناکام رہے ہیں اور تحقیقات میں ہنوز کوئی پیشرفت نہیں کی گئی ہے ۔ راما کرشنا ریڈی کی درخواست کی سماعت کے بعد اے سی بی عدالت نے یہ حکم دیا ۔ اس دوران کانگریس اور وائی ایس آر کانگریس کے چند قائدین نے ’’ رقم برائے ووٹ اسکام ‘‘ پر دونوں ریاستوں کے چیف منسٹروں چندر شیکھر راؤ اور چندرا بابو نائیڈو کے درمیان ساز باز کا الزام عائد کیا ۔