رشتوں میں دوریاں پیدا کرنا اللہ کو ناپسندیدہ

جامع مسجد دارالشفاء میں مولانا حسام الدین جعفر پاشاہ کا خطاب
حیدرآباد۔/28فبروری، ( دکن نیوز) اسلام کے حیات آفرین پیغا م میں یہ بات پوشیدہ ہے کہ یہ دین کسی ایک خاص موضوع پر بحث نہیں کرتا بلکہ انسان کی ساری زندگی پر محیط ہے، اس لئے اس نے اولین اہمیت ایمان کی پختگی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت بتائی اور کہا کہ والدین اور رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلوک و صلہ رحمی کی جائے۔ موجودہ دور جس میں خوب ترقی ہوئی اور انسان نے اونچائیوں کو طئے کرلیا لیکن اس کی زمینی زندگی میں کوئی خاص انقلاب پیدا نہیں ہوا، یہاں تک کہ ناطے، رشتے جو جڑنے اور مضبوط ہونے کے لئے ہیں اس میں دراڑ پیدا ہوتا ہوا نظر آرہا ہے۔ رشتوں میں دوریاں پیدا کرنا اللہ کو ناپسندیدہ ہے جبکہ اللہ تعالیٰ نے تعلقات کو بہتر سے بہتر بنانے کی تاکید کی۔ ان خیالات کا اظہار مولانا حسام الدین ثانی عامل المعروف جعفر پاشاہ نے نماز جمعہ سے قبل جامع مسجد دارالشفاء میں کیا۔ انہوں نے سلسلہ خطاب جاری رکھتے ہوئے مسلمانوں پر زور دیا کہ یہ رب کائنات کا فضل و کرم ہے کہ اس نے ہم پر رحم و کرم کا معاملہ کیا ہے۔ انہوں نے نئی نسل پر زور دیا کہ والدین کی عزت و توقیر کریں اور ان کی موجودگی کو غنیمت جانتے ہوئے خدمت میں کوئی کسر باقی نہ رکھیں۔ دیکھا گیا ہے کہ جن والدین نے انہیں بڑے ناز و نخروں سے پالا بڑا کیا اور جب وہ بوڑھے ہوتے ہیں تو وہی اولاد انہیں بوجھ سمجھنے لگتی ہے۔ جو والدین کی نافرمانی کرے گا اللہ اس بندہ کو ناپسند کرے گا۔ مولانا جعفر پاشاہ نے ان دنوں بڑھتے ہوئے گھوڑے جوڑے اور رشتوں کے انتخاب میں ٹال مٹول کرنے والوں کو انتباہ دیا کہ اب بھی وقت ہے کہ سنبھل جائیں ورنہ ہمارا حشر بھی پچھلی قوموں جیسا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اسراف میں ہم سب سے آگے چل رہے ہیں، شادیوں، بیجارسومات میں اسراف کی انتہاء نے ہمارے درمیان سے سکون کو نکال پھینکا ہے۔آخر میں مولانا جعفر پاشاہ نے دعا کی۔