رجت کمار کی جانب سے کے سی آر کو کلین چٹ کی مذمت

الیکشن کمیشن سے تحقیقاتی ٹیم روانہ کرنے کا مطالبہ، پرگتی بھون کا سرکاری اغراض کیلئے استعمال: جی نرنجن
حیدرآباد ۔ 9۔ مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ پردیش کانگریس الیکشن کمیشن کوآرڈینیشن کمیٹی کے کنوینر جی نرنجن نے چیف الیکٹورل آفیسر کی جانب سے چیف منسٹر کے سی آر کو کلین چٹ دیئے جانے پر سخت اعتراض کیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نرنجن نے کہا کہ سرکاری قیامگاہ پرگتی بھون کے سیاسی اغراض کے لئے استعمال کے سلسلہ میں کانگریس پارٹی نے مکمل شواہد کے ساتھ الیکشن کمیشن سے شکایت کی تھی۔ الیکشن کمیشن نے اس سلسلہ میں چیف الیکٹورل آفیسر رجت کمار کو تحقیقات کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ۔ رجت کمار نے الیکشن کمیشن کو رپورٹ پیش کرتے ہوئے کے سی آر کو کلین چٹ دے دی اور واضح کردیا کہ پرگتی بھون کا سیاسی اغراض کے لئے استعمال نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ 14 مارچ کو کانگریس پارٹی نے چیف الیکٹورل آفیسر سے شکایت کی تھی کہ ایک دن قبل کے سی آر نے سبیتا اندرا ریڈی اور ان کے فرزند سے پرگتی بھون میں ملاقات کرتے ہوئے ٹی آر ایس میں شمولیت کے لئے دباؤ بنایا ۔ دونوں قائدین چیف منسٹر سے ملاقات کے بعد پرگتی بھون کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ٹی آر ایس میں شمولیت کا ارادہ ظاہر کیا۔ اس مسئلہ پر الیکشن کمیشن نے چیف الیکٹورل آفیسر سے رپورٹ طلب کی تو رجت کمار نے ریٹرننگ آفیسر اور اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسر کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ پرگتی بھون میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی گئی ۔ نرنجن نے بتایا کہ کانگریس نے اخبارات کے تراشے اور دیگر شواہد پیش کئے تھے۔ کے سی آر نے تلگو دیشم کے سابق وزیر ایم وینکٹیشور راؤ اور کانگریس کے رکن اسمبلی ونما وینکٹیشور راؤ کو پرگتی بھون میں کھنڈوا پہنایا۔ لوک سبھا کے ٹی آر ایس امیدواروں کو بی فارم پرگتی بھون میں حوالے کئے گئے۔ جی نرنجن نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ وہ غلط رپورٹ روانہ کرنے والے عہدیداروں کے خلاف کارروائی کرے۔ پرگتی بھون میں سیاسی سرگرمیوں کے ذریعہ انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کی تحقیقات کیلئے الیکشن کمیشن ایک ٹیم روانہ کریں جو کانگریس کی جانب سے کی گئی شکایات کی جانچ کریں۔ نرنجن نے مجالس مقامی کے انتخابات کے دوران کونسل کی تین نشستوں کیلئے اعلامیہ کی اجرائی پر اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب رات میں اعلامیہ جاری کرتے ہوئے صبح سے پرچہ نامزدگی کے ادخال کا آغاز کیا گیا ۔ انہوں نے سوال کیا کہ الیکشن کمیشن کو ایسی کیا عجلت تھی کہ راتوں رات اعلامیہ جاری کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ ایم پی ٹی سی اور زیڈ پی ٹی سی ارکان کی میعاد 4 جولائی کو ختم ہوگی جبکہ نو منتخب ارکان 27 مئی تک منتخب ہوجائیں گے ۔ انہیں حلف لینے کے لئے ایک ماہ کا انتظار کرنا پڑے گا۔ نرنجن نے انتخابی اعلامیہ کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور چیف الیکٹورل آفیسر اپنے فرائض کی انجام دہی میں ناکام ہوچکے ہیں۔