راہول گاندھی کے مندروں کے دورے کا تنازعہ

کانگریس کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ، کرناٹک اسمبلی انتخابات پر اثر نہیں پڑیگا

بنگلورو ۔ 31جنوری۔( سیاست ڈاٹ کام ) صدر کانگریس راہول گاندھی کے حالیہ مندروں کا دورہ کرنے کے تنازعہ کے درمیان کانگریس کے ایک سینئر لیڈر نے کہاکہ ان کے مندروں میں پوجا کرنے سے کانگریس کی حکمت عملی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ کیونکہ ان کے والد اور دادی بھی مندروں کو جاکر پوجا کرتے تھے ۔ کرناٹک اسمبلی انتخابات سے قبل راہول گاندھی کی مندروں میں پوجا کے مسئلہ کو اُٹھاتے ہوئے اپوزیشن کی جانب سے کئے جانے والے پروپگنڈے کا جواب دیتے ہوئے کرناٹک ریاستی یونٹ کے صدر جی پرمیشورا نے آج کہا کہ مندروں کادورہ اور پوجا کرنے کا عمل اندرا جی اور راجیوجی نے بھی کیا تھا ۔ اور یہ لوگ بھی مندروں کو پہونچ کر اپنی عقیدت کا اظہار کیا کرتے تھے ۔ کرناٹک میں بھی اندرا جی نے کئی مندروں کا دورہ کیا تھا ۔ اس سے ہماری اور راہول گاندھی جی کی حکمت عملی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے ۔ وہ اس سوال کا جواب دے رہے تھے کہ آیا گجرات اسمبلی انتخابات کے دوران راہول گاندھی کے مندروں کا دورہ کرنے سے کانگریس کی حکمت عملی میں تبدیلی آئی ہے ؟ کانگریس کے کرناٹک ریاستی یونٹ کے صدر نے وضاحت کی کہ راہول گاندھی اور ان کے ارکان خاندان بھگوان شیو کے بھگت ہیں اور بتایا جاتا ہے کہ وہ کرناٹک میں بھی مذہبی سربراہوں سے ملاقات کرنے والے ہیں ، اس طرح کانگریس کی انتخابی حکمت عملی میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔ یہ پوچھے جانے پر کہ آیا کرناٹک کے دورہ کے دوران راہول گاندھی مندروں کا دورہ کریں گے ؟ کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر نے کہاکہ ہوسکتا ہے کہ وہ چند مخصوص مقامات کا دورہ کریں لیکن فی الحال ان کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ بی جے پی نے گجرات انتخابات کے لئے مہم کے دوران راہول گاندھی کے مندروں کو پہونچنے اور پوجا کرنے کا سوال اُٹھایا تھا اور کہا تھا کہ ان کی یہ کوشش ہندو ووٹرس کو متاثر کرنے کیلئے ہے ۔ راہول گاندھی نے شمالی گجرات کا دورہ کرتے ہوئے اکشر دھام اور امباجی مندروں کا دورہ کرتے ہوئے پوجا کی تھی ۔ بی جے پی پر جوابی تنقید کرتے ہوئے پرمیشورا نے کہاکہ اس زعفرانی پارٹی کو کسی بھی جگہ چین نہیں ملتا ، وہ پوجا پاٹھ کے مسئلہ پر بھی سیاست کررہی ہے ۔ کانگریس پارٹی کی حکمت عملی میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں آئی ہے اور راجیو گاندھی کی طرح راہول گاندھی بھی اس ملک کی ترقی کا خواب دیکھتے ہیں۔