راہول کیخلاف عدم کارروائی پر بی جے پی الیکشن کمیشن سے ناخوش

نئی دہلی29اپریل (سیاست ڈاٹ کام ) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے الیکشن کمیشن سے کانگریس کے صدر راہل گاندھی کے وزیر اعظم نریندر مودی اور پارٹی کے صدر امت شاہ کے خلاف ‘بیہودہ’، ‘گھٹیا’ اور ‘بے بنیاد’ الزام لگانے کا معاملہ اٹھایا اور ان کے خلاف اب تک کوئی کارروائی نہ ہونے پرناخوشی کا اظہار کیا۔بی جے پی کے وفد نے چیف الیکشن کمشنر سنیل اروڑہ اور دونوں انتخابی کمشنروں کے ساتھ ملاقات کرکے شکایات کی ۔ وفد میں بی جے پی کے سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر مختار عباس نقوی، وجے گوئل، ایم پی انل بلونی، بی جے پی لیڈر اوم پاٹھک وغیرہ شامل تھے ۔بعد میں میڈیا کے ساتھ بات چیت میں، مسٹر نقوی نے کہا کہ بی جے پی نے بنیادی طور پر کمیشن کی تین معاملات پر توجہ دلائی ہے اور ان پر مناسب کارروائی کی امید کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کے صدر مسٹر گاندھی نے مسلسل وزیر اعظم اور بی جے پی کے صدر کے بارے میں جھوٹے ، بے بنیاد بیانات دے رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے بھی ان پر نوٹس لیا ہے ۔ وزیر اعظم کو مسلسل چور کہنا اور مسٹر شاہ کو قاتل کہنا نہ صرف انتخابی مثالی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے بلکہ انتخابات سے متعلق قانون کے مطابق غلط ہے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس دلائل کی قلت سے بے دلیل کی ‘موالی’ بن گئی ہے ۔ کانگریس شکست کی مایوسی سے خود کو تماشہ بنا رہی ہے ۔ مسٹر گاندھی نے اس کے بعد ایک گھٹیا اور بے بنیاد الزامات لگارہے ہیں لیکن کمیشن نے ابھی تک مسٹر گاندھی کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے ۔ بی جے پی نے اس پر اپنی نا خوشی کا اظہار کیا ہے ۔ کمیشن کے پاس تمام ثبوت ہیں، انہیں فوری کارروائی کرنی چاہئے ۔مسٹر نقوی نے کہا کہ دوسرا مسئلہ مغربی بنگال کا ہے جہاں ترنمول کانگریس کے غنڈوں نے سرکاری مشینری کو قبضے میں لے لیا ہے اور لوگوں کو ووٹ کا حق استعمال کرنے سے روکا جا رہا ہے ۔ ووٹ کے دینے کے حق کو غنڈہ گردی سے روکنا قتل سے بھی بڑا جرم ہے ۔ آج ریاست میں 15277 پولنگ اسٹیشنوں پر پولنگ ہورہی ہے لیکن زیادہ تر بوتھوں پر مرکزی فورسز کی تعیناتی نہیں کی گئی ہے جس سے ریاستی حکومت کی مشینری کے ذریعے من مانی کرکے ترنمول کانگریس ووٹنگ کو متاثر کر رہی ہے ۔