رام مندر تعمیر کیلئے ہندوؤں کے صبر کو نہ آزمائیں: گری راج سنگھ

کولکتہ ۔31جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزیر گری راج سنگھ نے کہا کہ رام مندر کی تعمیر میں تاخیر پر ہندوؤں کے صبر کو مزید آزمایا نہ جائے اور جو افراد اقلیتوں کے ساتھ عدم رواداری کے نام پر اس کی مخالفت کررہے ہیں انہیں مشورہ دیا کہ وہ پاکستان چلے جائیں اور جاکر ملاحظہ کریں کہ وہاں پر کس قسم کی جمہوریت نافذ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جواہر لعل نہرو کی جگہ اگر سردار ولبھ بھائی پٹیل اگر لک کے پہلے وزیراعظم ہوتے تو کبھی کہ رام مندر تعمیر ہوجاتا لیکن نہرو نے اس کی عدم تعمیر کے عمل کو اس لئے زندہ رکھا تاکہ ووٹ سیاست کو جاری رکھا جاسکے ۔مرکزی وزیر جو ہندو نواز نعروں کیلئے جانے جاتے ہیں کہا کہ بی جے پی کیلئے رام مندر کوئی سیاسی مسئلہ نہیں ہے بلکہ ملک میں رہ رہے تمام ہندوؤں کا ایجنڈہ ہے ۔ مرکز میں بی جے پی کے خلاف متحدہ ’’ نقلی سیکولرز ‘‘ کے اتحاد کے اس نعرے کو جس میں ملک میں عدم رواداری کہا جارہا ہے سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ دراصل ’’ عدم رواداری کی گیانگ ‘‘ ہے جوملک کو بدنام کررہی ہے ، چونکہ ہم روادار ہے جس کی بدولت دوسری کمیونٹی اس کا فائدہ اٹھا رہی ہے ۔ ہندوستان آخر کیسا ملک ہے یہاں پر اکثر ہندوؤ ں کو ان کے بھگوانوں کو پوجنے سے روکا جارہا ہے اور ان کو کونسا حق پہنچتا ہے کہ ہم کو ہمارے بھگوانوں کو پوجنے سے روکے اور ہر قسم کی انتہا پسندی بہت ہی خراب ہوتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ ہندوؤں کے صبر کو آزمانے کی کوشش کی جارہی ہے جو نہیں ہونا چاہیئے ۔