رام مندر اور دفعہ 370 پر موقف تبدیل نہیں ہوا

اندور30 جون (سیاست ڈاٹ کام )مرکزی وزیر فولاد و کانکنی نریندر سنگھ تومر کو آج بی جے پی یوتھ ونگ کارکنوں کی جانب سے پارٹی کے روایتی ہندوتوا ایجنڈہ اور کالا دھن مسئلہ پر سوالات کی بوچھار کا سامنا کرنا پڑا ۔ بھارتیہ جنتا یوا مورچہ کی جانب سے منعقدہ پروگرام میں تومر سے ’’ہندو مملکت ‘‘ کے بارے میں پوچھا گیا جس پر انہو ںنے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے واضح کردیا ہے کہ تمام 125 کروڑ ہندوستانی مساوی ہیں اور امتیاز کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بی جے پی ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کیلئے پابند عہد ہے لیکن یہ معاملہ عدالت میں زیر تصفیہ ہے ۔ بی جے پی عدالت کے فیصلہ کا خیر مقدم کرے گی ۔ دستور کی دفعہ 370 کے بارے میں اس کے ذریعہ جموں کشمیر کو خصوصی موقف دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ بی جے پی نے جس معاملہ میں حلیف پی ڈی پی کے ساتھ کوئی خفیہ سمجھوتہ نہیں کیا ہے ۔ اب بھی ہم دفعہ 370 کی تنسیخ کے خواہاں ہیں لیکن پی ڈی پی اسے برقراررکھنا چاہتی ہے لہذا دونوں جماعتوں نے اس مسئلہ پر خاموشی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اراضی حصولیابی بل کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس کے ذریعہ کسانوں کو پہلے سے موجود قانون سے کہیں زیادہ معاوضہ یقینی بنایا گیا ہے ۔ کالا دھن کے بارے میں انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اس ضمن میں اقدامات شروع کردیئے ہیں ۔ آئندہ دنوں میں عوام کو جو کالا دھن بیرون ملک جمع کررہے ہیں جیل کی ہوا کھانی ہوگی ۔