رامی حمد اللہ مخلوط فلسطینی حکومت کے سربراہ مقرر

رملہ ، 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) فلسطینی صدر محمود عباس عباس نے اپنی جماعت الفتح اور اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے اتفاق رائے سے سبکدوش وزیر اعظم رامی حمد اللہ کو با ظابطہ طور پر نئی قومی عبوری حکومت کا سربراہ مقرر کر دیا ہے، تاہم وزیر خارجہ کے نام پر اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث مخلوط حکومت کا اعلان مؤخر کر دیا گیا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کے ایک سینئر عہدیدار نے خبر رساں ادارہ اے ایف پی کو بتایا کہ ’’مخلوط قومی حکومت کی تشکیل کا مرحلہ تقریباًمکمل ہوچکا ہے مگر وزیرخارجہ کے نام پر حماس اور الفتح دونوں صدر محمود عباس سے اختلاف کررہے ہیں۔ صدر عباس عبوری وزارت خارجہ کا قلمدان ریاض المالکی کو دینے پر بضد ہیں جبکہ ان کی اپنی جماعت ’فتح‘ اور حماس اس فیصلے کی مخالفت کر رہی ہیں۔ ریاض 2007ء سے فلسطینی حکومت کے وزیر خارجہ کے عہدہ پر خدمات انجام دیتے آ رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق حماس نے وزارت خارجہ کیلئے اپنی جانب سے غزہ حکومت کے سابق نائب وزیر اعظم زیاد ابو عمرو کا نام پیش کیا ہے۔ فلسطینی عہدیدار نے بتایا کہ اگر دونوں جماعتیں ریاض المالکی کی جگہ کسی دوسرے امیدوار کو وزارت خارجہ کا قلمدان دلوانے کیلئے صدر عباس کو قائل کرنے میں کامیاب رہیں تو چند گھنٹوں میں قومی حکومت کی تشکیل کا اعلان کر دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ حماس اور الفتح کے مابین طے پائے مفاہمتی فارمولے کے تحت کل جمعرات کو قومی حکومت کی تشکیل کا اعلان ہو جانا چاہئے تھا۔ فلسطینی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق صدر عباس نے ایک مکتوب میں سبکدوش وزیر اعظم رامی حمد اللہ کو قومی عبوری حکومت کی تشکیل کی دعوت دی ہے۔ مکتوب میں انہیں کہا گیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں حماس حکومت کے انتظامیہ کو بھی اپنی حکومت کا حصہ بنائیں۔