راج ٹھاکرے کی راستہ روکو احتجاج کے دوران گرفتاری و رہائی

ممبئی۔ 12 فروری (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا نونرمان سینا (ایم این ایس) کے سربراہ راج ٹھاکرے کی معلنہ راستہ روکو احتجاج کے دوران گرفتاری و رہائی عمل میں آئی۔ بعدازاں چیف منسٹر پرتھوی راج چوہان کی جانب سے جمعرات کے روز ملاقات کیلئے مدعو کئے جانے کے بعد راستہ روکو احتجاج ختم کردیا گیا۔ ٹھاکرے کو چہارشنبہ کو اس وقت گرفتار کیا گیا جب وہ واشی ٹول پلازہ کی طرف جارہے تھے۔ ٹول ٹیکس وصولی کے مسئلہ پر بات چیت کیلئے راج ٹھاکرے جمعرات کو چیف منسٹر سے ملاقات کریں گے۔ واضح رہے کہ ایم این ایس نے پورے مہاراشٹرا میں راستہ روکو احتجاج کرنے کا اعلان کیا تھا حالانکہ حکومت کی ٹول ٹیکس پالیسی کے خلاف ایم این سی کا احتجاج اب موقوف کردیا گیا ہے۔ قبل ازیں چہارشنبہ کی صبح سے ہی ایم این ایس کارکن ٹول بوتھس پر پہونچ گئے اور ٹولس ٹیکس کے حوالے سے حکومت کی پالیسی کے خلاف جم کر نعرہ بازی کی۔

پولیس نے ایم این ایس کے کئی کارکنوں کو بھی حراست میں لے لیا۔ راج ٹھاکرے کے بیان کے بعد سے ہی ناگپور کے تمام ٹول بوتھس پر پولیس تعینات کردی گئی تھی اور تقریباً تمام ٹول بوتھس پولیس چھاؤنی میں تبدیل ہوگئے تھے جس کی وجہ سے ایم این ایس کارکن ٹول بوتھس پر اپنے روایتی توڑ پھوڑ کو انجام نہیں دے سکے۔ پولیس کی سخت نگرانی کی وجہ سے ایم این ایس کارکن وسیع پیمانے پر توڑ پھوڑ کرنے اور ٹائر جلاکر احتجاج کرنے میں ناکام رہے۔ راج ٹھاکرے نے جو ٹول ٹیکس کلیکشن میں شفافیت کا مطالبہ کرتے ہوئے راستہ روکو احتجاج منظم کیا تھا، اپنے ساتھی ارکان اسمبلی اور حامیوں کے ساتھ واشی کی جانب روانہ ہوئے تھے، تاہم ان کے قافلے کو مشرقی ایکسپریس ہائی وے پر ہی روک دیا گیا جہاں انہیں پولیس نے اپنی گاڑی میں بٹھاکر آر سی ایف پولیس اسٹیشن منتقل کردیا۔ انہیں یہاں پر تقریباً 2 گھنٹے حراست میں رکھنے کے بعد رہا کردیا گیا۔ ایڈیشنل پولیس کمشنر پراوین شکلا نے بتایا کہ راج ٹھاکرے کو تقریباً دو گھنٹے تک حراست میں رکھنے کے بعد رہا کردیا گیا۔ پولیس اسٹیشن سے روانہ ہوتے وقت ٹھاکرے نے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہیں پرامن ہوجانے اور تشدد سے باز رہنے کو کہا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے احتجاج کا مقصد کسی کو تکلیف میں ڈالنا نہیں ہے بلکہ حکومت کی کارکردگی میں شفافیت پیدا کرنا ہے۔