راج ٹھاکرے کا شمالی ہندوستانیوں کے تئیں نرم موقف

ممبئی ۔ 10 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا کی سیاست میں ایک اہم کردار ادا کرنے کی خواہش میں راج ٹھاکرے کی قیادت والی مہاراشٹرا نونرمان سینا (ایم این ایس) اب اس بات کیلئے کوشاں ہے کہ وہ شمالی ہندوستانیوں کی مخالف پارٹی کی اپنی امیج سے باہر نکلے اور شاید یہی وجہ ہیکہ پارٹی نے شمالی ہندوستانیوں کے ساتھ بھی رابطہ بنانا شروع کیا ہے کیونکہ ممبئی میں شمالی ہندوستان سے تعلق رکھنے والے ووٹرس کی بھی قابل لحاظ تعداد ہے۔ دریں اثناء صحافی سے سیاستداں بننے والے اور راج ٹھاکرے کے قریی رفیق سمجھے جانے والے وگیش سرسوت نے کہا کہ شمالی ہندوستانیوں کو ہماری پارٹی سے متعلق غلط فہمیاں ہیں جو صرف میڈیا کی پھیلائی ہوئی ہیں کیونکہ راج ٹھاکرے کے بیانات کو میڈیا توڑمروڑ کر پیش کرتی ہے

اور اب انہوں نے یہ ذمہ داری مجھے سونپی ہیکہ ممبئی میں رہنے والے شمالی ہندوستانیوں کے ساتھ ربط پیدا کرتے ہوئے ان کی غلط فہمیاں دور کروں اور راج ٹھاکرے کا مہاراشٹرا کی ترقی کیلئے وضع کردہ ایجنڈہ ان کو بتاؤں۔ شمالی ہندوستانیوں کے تئیں ایم این ایس کے نرم رویہ کا اشارہ اس وقت ہی مل گیا تھا جب گذشتہ ماہ پارٹی نے سنے آرٹسٹس ویلفیر کے ایک پروگرام میں میگا اسٹار امیتابھ بچن کو مدعو کیا تھا جن کا تعلق شمالی ہندوستان سے ہے۔

کھوبرگاڑے کی سرزنش ، ہندوستان کی شکست : بی جے پی
نئی دہلی 10جنوری (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے آج سفارت کار دیویانی کھوبرگاڑے کی امریکہ میں سرزنش کو ہندوستان کی ’’شکست‘‘ قرار دیتے ہوئے کہاکہ اِن کے خلاف فوجداری مقدمہ امریکہ میں ہنوز برقرار رہے گا۔ بی جے پی قائد اور سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا نے پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ کھوبر گاڑے کو وطن واپس لانا ہماری کامیابی نہیں شکست ہے۔ کیونکہ اُن کے خلاف مقدمہ امریکہ میں ہنوز برقرار ہے۔ امریکہ نے فیصلہ کیا ہے کہ ہندوستان کے ساتھ اِس مسئلہ پر تعلقات کشیدہ نہیں کئے جائیں گے۔ تاہم معذرت خواہی یا کھوبر گاڑے پر دائر مقدمہ سے دستبرداری بھی اختیار نہیں کی جائے گی۔ اُنھوں نے کہاکہ ہم اِس معاملہ پر سنجیدہ نہیں ہیں۔ وہ امریکہ ہو یا کوئی اور ملک ہندوستان کے لئے ضروری ہے کہ وضاحت کرے کہ ہم وہی کریں گے جو ہمارے ساتھ کیا جائے گا۔ اُنھوں نے شبہ ظاہر کیاکہ ہماری پالیسی میں کہیں نہ کہیں کوتاہی پائی جاتی ہے۔