راجیہ سبھا میں اجلاس کا آخری دن، انتشار کا شکار ، بزرگ ارکان کا بہترین خیرسگالی رویہ

نئی دہلی 21 فروری (سیاست ڈاٹ کام) راجیہ سبھا کے بزرگ ارکان آج بہترین خیرسگالی کا مظاہرہ کررہے تھے جبکہ تلنگانہ بِل کی کل منظوری کے بعد جس کے دوران پُرشور احتجاج کیا گیا تھا، آخری اجلاس کے دن بزرگ ارکان کا رویہ بہترین خیرسگالی پر مبنی تھا۔ طنز و مزاح پر مبنی تبصرہ آج کی کارروائی کی خصوصیت تھے۔ پورا ایوان نائب صدرنشین ٹی جے کورین کا متفقہ طور پر شکریہ ادا کررہا تھا کہ اُنھوں نے کل گڑبڑ کے باوجود پورے ’’صبروتحمل‘‘ کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی چلائی۔ پی جے کورین نے کہاکہ ہر بات کی ایک حد (لکشمن ریکھا) ہوتی ہے اور اپوزیشن کو بھی یہ حد ذہن نشین رکھنی چاہئے۔ اُنھوں نے بی جے پی کے ایم وینکیا نائیڈو اور سی پی آئی ایم کے سیتارام یچوری کی سمت اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ اُن کی باتیں لکشمن ریکھا پار کرنے والی ہوتی ہیں اور سیتارام یچوری کے بارے میں کہاکہ لکشمن ریکھا کو سیتارام سے زیادہ اور کوئی نہیں سمجھ سکتا۔ بی جے پی کے بلبیر پنج نے فوری ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ بائیں بازو کے ہمارے دوست سیتا ، رام اور لکشمن کے وجود کو ہی تسلیم نہیں کرتی۔ وینکیا نائیڈو نے کہاکہ راجیہ سبھا نے ثابت کردیا ہے کہ یہ ایوان دوسرے ایوان سے مختلف ہے۔

تلنگانہ بل کی پیشکشی کے بعد ملک مشکل
ترین فیصلہ کرنے کا حامل : وزیراعظم
نئی دہلی ۔ 21 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم منموہن سنگھ نے آج لوک سبھا کو بتایا کہ تلنگانہ بل کی پیشکشی سے یہ اشارہ ملتا ہیکہ یہ ملک کوئی بھی مشکل فیصلہ کرسکتا ہے۔ پندرھویں لوک سبھا کے آخری دن اپنے اختتامی خطاب میں منموہن سنگھ نے کہا کہ تلنگانہ بل جس طریقہ سے منظور کیا گیا ہے ایک اور مثال ہے کہ ہمارا ملک مشکل سے مشکل فیصلہ کرنے کا متحمل ہوچکا ہے۔ ایوان میں شوروغل اور گڑبڑ کے مناظر کے دوران سشیل کمار شنڈے نے تلنگانہ بل پیش کیا تھا جس کو بعدازاں منظوری دی گئی۔