راجیو گاندھی پر تنقید کے بجائے مودی اپنا محاسبہ کریں: ملو روی

ملک کی ترقی راجیو گاندھی کے دور میں ہوئی، مودی نے عوام پر بوجھ عائد کیا
حیدرآباد ۔ 9۔ مئی (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے نائب صدر ڈاکٹر ملو روی نے وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کو تنقید کا نشانہ بنانے کی مذمت کی۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ملو روی نے کہا کہ بوفورس معاملہ میں سپریم کورٹ نے آنجہانی راجیو گاندھی کو کلین چٹ دے دی ۔ اس کے باوجود بوفورس معاملت کو لے کر وزیراعظم انتخابی جلسوں میں راجیو گاندھی کو نشانہ بنارہے ہیں۔ ان کا مقصد انتخابات میں سیاسی فائدہ حاصل کرنا ہے۔ سیاسی فائدہ کیلئے ایسے شخص پر الزامات جو دنیا میں موجود نہیں ، افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام اچھی طرح جانتے ہیں کہ راجیو گاندھی نے ملک کی ترقی کیلئے نہ صرف اہم قدم اٹھائے بلکہ ملک کی سلامتی پر اپنی جان نچھاور کردی۔ ملو روی نے نریندر مودی کو مشورہ دیا کہ وہ راجیو گاندھی پر تنقید کرنے سے پہلے خود اپنا محاسبہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ راجیو گاندھی دور حکومت میں ہندوستان نے ہر شعبہ میں ترقی کی ۔ پنجاب ، آسام اور میزورم میں علحدگی پسند گروپوں سے معاہدات کئے گئے تاکہ ملک کی سلامتی کو استحکام حاصل ہو۔ انتخابات میں 18 سال کی عمر کے نوجوانوں کو رائے دہی کا حق فراہم کرنا راجیو گاندھی کا کارنامہ ہے ۔ انفارمیشن ٹکنالوجی کے شعبہ میں ہندوستان نے غیر معمولی ترقی کی۔ موبائیل فون کی بنیاد راجیو گاندھی کے دور میں رکھی گئی ۔ اس کے علاوہ ٹی وی تمام دیہی علاقوں تک پہنچانے کا سہرا راجیو گاندھی کے سر ہے ۔ راجیو گاندھی نے انتخابی اصلاحات کو نافذ کرتے ہوئے انتخابی عمل کو شفاف بنانے کی کوشش کی ۔ یہ الگ بات ہے کہ الیکشن کمیشن انتخابی اصلاحات پر عمل آوری سے قاصر ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں نریندر مودی نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچادیا ۔ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کے ذریعہ غریبوں پر ناقابل برداشت بوجھ عائد کیا گیا ، اس کے علاوہ غریب تاجروں کو مالی بحران سے دوچار ہونا پڑا۔ ملو روی نے کہا کہ سوچھ بھارت کا نعرہ صرف کاغذ پر محدود ہوگیا جبکہ صفائی کے بجائے جگہ جگہ گندگی میں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ راجیو گاندھی جیسے قائد پر تنقیدوں کو عوام برداشت نہیں کریں گے اور لوک سبھا کے جاریہ انتخابات میں نریندر مودی حکومت زوال سے دوچار ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی اور بی جے پی قائدین کو شخصی تنقیدوں کے بجائے عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل پر انتخاب لڑنا چاہئے ۔