راجندر نگر اسمبلی حلقہ میں ٹی آر ایس اورمجلس میں تناؤ

ٹی آر ایس قائدین مجلس سے ہراسانی کا شکار، مقدمات کا اندراج
حیدرآباد 30 ڈسمبر (سیاست نیوز) حلقہ اسمبلی راجندر نگر میں ان مجلس اور ٹی آر ایس کے دبدبے کی دوڑ پرتشدد رُخ اختیار کرتی جارہی ہے۔ حالانکہ ایوان اور حکومت میں اعلیٰ قیادت کی ایک دوسرے سے قربت اور خوشگوار تعلقات دوسری طرف ڈیویژن سطح کے کارکنوں میں مشکلات کا سبب بن رہے ہیں اور ان علاقوں میں ٹی آر ایس کارکن مسلسل ہراسانی کا شکار ہورہے ہیں۔ برسر اقتدار جماعت سے وابستگی اور چیف منسٹر ہونے کے باوجود بھی ڈیویژن سطح کے کارکنوں میں پارٹی سے وابستگی احساس کمتری کا رجحان پایا جاتا ہے۔ سابق میں رکن اسمبلی کے ترقیاتی کاموں میں رکاوٹ پیدا کرنے کے بعد سے پیدا شدہ تنازعات اب کارکنوں کی جان پر بن آیا ہے۔ اس طرح کا تازہ واقعہ سلیمان نگر کے ڈیویژن پریسڈنٹ ٹی آر ایس شیخ نعیم پر مبینہ جان لیوا حملہ کا واقعہ پیش آیا۔ اس ڈیویژن صدر کو مبینہ طور پر مسلسل دھمکیاں بھی دی جارہی ہیں کہ انھیں جان سے مار دیا جائے گا۔ اس واقعہ کے خلاف شیخ نعیم نے عبدالمقیت چندہ قائد ٹی آر ایس کے ہمراہ راجندر نگر پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی ہے۔ اس واقعہ کے خلاف پولیس نے نواز نامی مجلسی قائد کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔ نواز مقامی کارپوریٹر کا شوہر بتایا گیا ہے۔ سلیمان نگر میں گزشتہ چند عرصہ سے ٹی آر ایس اپنا مضبوط موقف اختیار کرنا چاہتی ہے اور اس پارٹی کے کیڈر کو ان علاقوں میں عوامی ردعمل بھی حاصل ہورہا ہے۔ تاہم دوسری طرف مجلس اپنے مضبوط گڑھ میں کسی اور پارٹی کی مداخلت کو برداشت نہیں کرنا چاہتی۔ سابق میں عبدالمقیت چندا کو بھی پارٹی کی سرگرمیوں سے دستبردار ہونے کی دھمکیاں دی جارہی تھیں اور اب سلیمان نگر کے صدر کو ہراساں کیا جارہا ہے۔ اس خصوص میں عبدالمقیت چندا نے مقامی مجلسی قائد نواز پر الزام لگایا کہ اپنے چند حامیوں کے ہمراہ نعیم کے مکان پہونچا تھا اور ان پر حملہ آور بھی ہوگیا۔ انھوں نے بتایا کہ دھمکی آمیز فون کالس کی ریکارڈنگ پولیس کے سپرد کردی گئیں۔ انھوں نے ٹی آر ایس کارکنوں کو ہراساں و پریشان کئے جانے کے واقعات پر شدید افسوس کا اظہار کیا اور کہاکہ عوامی خدمات میں رکاوٹ پیدا کرنا ایک بدبختانہ عمل ہے۔ انھوں نے پولیس سے مطالبہ کیاکہ وہ سخت کارروائی کرے۔