راجناتھ سنگھ سے منسوب بیان پر ہنگامہ ،آؤٹ لُک کی معذرت خواہی

نئی دہلی ۔ 30 نومبر ۔ (سیاست ڈاٹ کام ) سی پی آئی (ایم ) کے رکن پارلیمنٹ محمد سلیم نے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ پر الزام عائد کیا کہ انھوں نے نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے پر کہا تھا کہ ’’ 800 سال کے بعد ایک ہندو کو اقتدار ملا ہے ‘‘ ۔ راج ناتھ سنگھ نے لوک سبھا میں اس بیان پر شدید اعتراض کیا اور مسٹر محمد سلیم کو چیلنج کیا کہ وہ الزام ثابت کریں یا پھر معذرت خواہی کریں ۔ انھوں نے کہا کہ پارلیمانی کیرئیر میں انھیں پہلی مرتبہ اس قدر ٹھیس پہونچی ہے ۔ یہ ایک سنگین الزام ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ ایسا تبصرہ کرنے کے بعد کسی کو وزیر داخلہ برقرار نہیں رہنا چاہئے۔ تاہم مسٹر سلیم نے کہا کہ وہ ایک نیوز میگزین کے حوالے سے یہ بات کہہ رہے ہیں ۔ اگر یہ غلط ہے تو پھر راج ناتھ سنگھ کو چاہئے کہ وہ اس میگزین کو قانونی نوٹس بھیجیں ۔ اس دوران ’’آؤٹ لُک ‘‘ میگزین نے یہ اعتراف کیا کہ وزیر داخلہ سے یہ بیان غلطی سے منسوب کیا گیا جس کی وجہ سے لوک سبھا میں ہنگامہ آرائی ہوئی ۔ (متعلقہ خبر صفحہ 3 پر ) ہفتہ وار میگزین نے ٹوئٹر پر لکھا کہ اس مضمون میں وشواہندو پریشد لیڈر آنجہانی اشوک سنگھل کے ریمارک کو غلطی سے وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے منسوب کردیا گیا تھا ۔ آؤٹ لُک کو اس کوتاہی پر انتہائی افسوس ہے اور ہم حقائق معلوم کررہے ہیں ۔ وزیر داخلہ یا پارلیمنٹ کی اہانت کا ہمارا کوئی ارادہ نہیں تھا اور اس وجہ سے مسٹر راج ناتھ سنگھ اور مسٹر محمد سلیم کو جو تکلیف پہونچی اُس پر ہم معذرت خواہ ہیں ۔ واضح رہے کہ محمد سلیم نے 16 نومبر کے شمارے میں شائع مضمون کے حوالے سے یہ بات کہی تھی ۔ لوک سبھا میں اس مسئلے پر کافی ہنگامہ ہوا تاہم اسپیکر نے بعدازاں محمد سلیم کے بیان کو حذف کردیا ۔