ذکر الٰہی سے گھروں کو منور کرنے کی تلقین

بھونگیر /30 جنوری ( راست ) مدرسہ مدینتہ المومنات کے زیر اہتمام اے ایم آر مسلم فنکشن ہال حیدرآباد روڈ بھونگیر میں بضمن جامعتہ المومنات کی دو یومی ریاستی خواتین کانفرنس بضمن تعارفی اجتماع برائے خواتین سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مفتیہ رضوانہ زرین مومناتی پرنسپل و شیخ الحدیث جامعتہ المومنت نے کہا کہ نماز اللہ کی مفروضہ عبادتوں میں سے اہم عبادت ہے ۔ نماز کے ذریعہ اللہ کا قرب حاصل ہوتا ہے ۔ نماز نور ہے نماز مومن کی معراج ہے بے نمازی سے رب ناراض ہوتا ہے ۔ ہر مسلمان کو روزانہ پانچ وقت کی نماز پڑھنا فرض ہے ۔ نماز سے گھروں اور کمائی میں برکت حاصل ہوتی ہے ۔ رب تعالی کی خوشنودی حاصل ہوتی ہے ۔ نماز کا منکر کافر ہے اور نماز نہیں پڑھنے والا سخت گنہگار ہے ۔ اجتماع کا آغاز مفتیہ حافظہ سمیرہ خاتون کی قرات و نعت شریف سے ہوا جبکہ نظامت کے فرائض مفتیہ مظہر سلطانہ انجام دئے ۔ محترمہ رضوانہ زرین نے کہا کہ نماز کی حفاظت نہ کرنے والا قیامت کے دن فرعون اور ہامان اور قارون اور ابی ابن خلف کے ساتھ ہوگا ۔ محترمہ نے خواتین کو زور دیا کہ 8 ، 9 فروری کو عیدگاہ میر عالم حیدرآباد میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں کثیر تعداد میں شرکت فرماکر اپنی معلومات میں اضافہ کریں ۔ ڈاکٹر مفتیہ ناظمہ عزیز مومناتی شیخ الفقہ جامعتہ المومنات نے کہا کہ اسوہ حسنہ تعلیمات نبوی ﷺ کو گھر گھر تک عام کرنا ضروری ہے ۔

انہوں نے خواتین کو زور دیا کہ گھروں کو ذکر الہی سے منور کریں جو ذکر اللہ غافل ہوتا ہے وہ اللہ کی رحمت سے دور ہوجاتا ہے ۔ مفتیہ آمنہ بانو نے کہا کہ جھوٹ تمام برائیوں کی جڑ ہے اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا مومن میں تمام خصلیتیں ہوسکتی ہیں مگر خیانت اور جھوٹ نہیں ہوسکتی ۔ جھوٹ چہرہ کو سیاہ کردیتی ہے ۔ عالمہ غوثیہ شاہد نے کہا کہ عصر حاضر میں دینی تعلیم کو عام کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔ دینی تعلیم حاصل کرنے والوں کی احادیث مبارکہ میں بہت فضائل وارد ہیں ۔ دینی تعلیم حاصل کرنے والے طالبات کیلئے سمندر کی مچھلیاں دعاء کرتی ہیں ۔ ڈاکٹر مفتیہ ریشما تبسم نے کہا کہ گفتگو انسانی شخصیت کا آئنہ ہے جس سے انسان وقار اور شخصی حیثیت کا اظہار ہوتا ہے ۔ کسی انسان کی گفتگو جتنی معقول ہو اتنا ہی وہ دانشمند تصور کیا جاتا ہے ۔ اچھا مسلمان وہ ہے جس کی گفتگو با مقصد اور بے ضرر ہو جو ضرورت کے تحت بولے ، کیونکہ ضرورت کے بغیر بولنا نقصان کا سبب ہے ، درمیانی لہجہ سے گفتگو کریں نہ زیادہ اونچی اور نہ زیادہ پست دعا و سلام پر اجتماع اختتام کو پہونچا ۔