ذات پات کے نام پر تفرقہ پیدا کرنے پر وزیر اعظم کو اعتراض

مخالفین پر سماجی مسائل کو سیاسی رنگ دینے کا الزام
نئی دہلی۔/2ستمبر، ( سیاست ڈاٹ کام)دلتوں کے خلاف تشدد کی مذمت کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج سیاستدانوں بشمول اپنی پارٹی قائدین سے کہا کہ غیرذمہ دارانہ بیانات سے باز آجائیں، اور یہ شکایت کی کہ دلت برادری کے خود ساختہ چمپین کشیدگی پیدا کرنے کیلئے سماجی مسائل کو سیاسی رنگ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ دلتوں اور دیگر دبے کچلے طبقات کی فلاح و بہبود کے عہد پر کاربند ہیںلیکن بعض لوگوں کو یہ بات ہضم نہیں ہورہی ہے کہ نریندر مودی موافق دلت ہوجائیں۔ انہوں نے دلتوں کے خلاف تشدد کے واقعات کی مذمت کی اور کہا کہ یہ کسی بھی مہذب سماج کیلئے مناسب نہیں ہے۔ وزیر اعظم نے سی این این ۔ نیوز 18 کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا کہ میں تمام سیاستدانوں بشمول بی جے پی لیڈروں پر واضح کردینا چاہتا ہوں کہ کسی بھی شخص یا برادری کے خلاف غیر ذمہ دارانہ بیانات سے گریز کریں تاکہ قومی یکجہتی، سماجی ہم آہنگی اور مساوات متاثر نہ ہوسکیں اور ہمیں حساس مسائل پر احتیاط سے کام لینے کی ضرورت ہے۔ یہ نشاندہی کرتے ہوئے کہ ملک بھر میں بی جے پی کے متعدد ارکا پارلیمنٹ اور اسمبلی ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے جب سے ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کی 125ویں یوم پیدائش تقاریب کا آغاز کیا ہے بعض لوگ یہ محسوس کررہے ہیں کہ نریندر مودی، ڈاکٹر امبیڈکر کے پیرو ( معتقد ) ہوگئے ہیں

اور وہ مسائل پیدا کرنے لگے ہیں۔ یہ ادعا کرتے ہوئے کہ وہ، دلتوں، دبے کچلے طبقات، قبائیلوں اور خواتین کی فلاح و بہبود کے عہد پر کاربند ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض لوگوں (سیاستدانوں ) کو ناگوار گذررہا ہے اور میرے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کئے جارہے ہیں۔ کسی کا نام لئے بغیر نریندر مودی نے کہا کہ جو لوگ ذات پات کے نام پر ملک میں منافرت پھیلا رہے ہیں انہیں چاہیئے کہ سماجی مسائل کو سیاسی رنگ دینے سے اجتناب کریں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ دلتوں کے خلاف کسی بھی قسم کا تشدد نہیں ہونا چاہیئے جبکہ ملک کو ہمارے ترقیاتی ایجنڈہ پر مکمل اعتماد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عوام میں کوئی خلفشار اور اُلجھن نہیں ہے لیکن جو لوگ نہیں چاہتے کہ ایک کارکرد، فعال اور شفاف حکومت قائم ہو، اور جو لوگ پیشرو حکومت سے جڑے رہنا چاہتے ہیں انہیں ہماری حکومت سے مسائل درپیش ہیں۔ چونکہ ہمارا ایجنڈہ ترقی کا ہے بدستور جاری رہے گا یہ کوئی سیاسی ایجنڈہ نہیں بلکہ میرا  اٹوٹ ایقان ہے، اگر ملک کو غربت سے نجات دلانا ہے تو ترقی پر توجہ دینے اور غریبوں کو اختیارات تفویض کئے جانے کی ضرورت ہے۔