دیویانی کو گرفتاری کے وقت بھی سفارتی تحفظ حاصل تھا

نئی دہلی 26 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) امریکہ میں سفارتکار کی گرفتاری کے تنازعہ میں آج اس وقت نیا موڑ آگیا جب یہ واضح ہوگیا کہ جس وقت سفارتکار دیویانی کھوبر گاڑے کو گرفتار کیا گیا تھا اس وقت بھی انہیں مکمل سفارتی تحفظ حاصل تھا ۔ اس تحفظ کے تحت انہیں شخصی طور پر گرفتار نہیں کیا جاسکتا تھا اور نہ حراست میں رکھا جاسکتا تھا ۔ امریکی حکام نے ویزا دھوکہ دہی کا الزام عائد کرتے ہوئے انہیں 12 ڈسمبر کو سرعام گرفتار کرلیا تھا ۔ 39 سالہ دیویانی کھوبر گاڑے اس وقت نیویارک میں ڈپٹی قونصل جنرل تھیں۔ اور انہیں اقوام متحدہ میں ہندوستانی مشن کی مشیر بھی بنایا گیا تھا ۔ ان کو جو مراعات حاصل تھیں وہ 31 ڈسمبر 2013 تک نافذ تھیں۔ ذرائع نے کہا کہ اس سفارتی عہدہ کی وجہ سے دیویانی کو شخصی طور پر گرفتار کئے جانے اور انہیں حراست میں رکھے جانے سے تحفظ حاصل تھا ۔ ذرائع کا ادعا ہے

کہ ایسے میں 12 ڈسمبر کو ان کی جو سر عام گرفتاری عمل میں آئی تھی وہ ان کے موقف کے مغائر تھی ۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ ہندوستان نے اس مسئلہ کو دوبارہ امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ سے رجوع کردیا گیا ہے ۔ دیویانی کھوبر گاڑے 1999 بیاچ سے تعلق رکھنے والی آئی ایف ایس عہدیدار ہیں جنہیں ویزا قواعد کی خلاف ورزی کا الزام عائد کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا تھا ۔ ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے اپنی ملازمہ سنگیتا رچرڈ کو امریکی قوانین کے مطابق تنخواہ ادا نہیں کی تھی ۔ گرفتاری کے بعد دیویانی کی جامہ تلاشی بھی لی گئی تھی جس پر ہندوستان نے امریکہ سے شدید احتجاج درج کروایا تھا ۔