دہلی میں نرسوں کی ہڑتال غیر قانونی قانون برقراری لازمی خدمات کا نفاذ

نئی دہلی۔/2ستمبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) حکومت دہلی نے نرسوں کی ہڑتال کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے قانون برقراری لازمی خدمات کا نفاذ عمل میں لایا ہے کیونکہ اس ہڑتال سے سرکاری دواخانوں میں طبی خدمات شدید متاثر ہوگئی ہیں ۔ شہر دہلی میں ڈینگو اور چکون گنیا کے واقعات بڑھتے جارہے ہیں۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ احتجاجی نرسوں کے خلاف اسیما کے نفاذ کیلئے لیفٹننٹ گورنر نے حکومت کی تجویز کو منظوری دے دی ہے۔ مذکورہ قانون کے تحت حکومت کو یہ اختیار ہے کہ مفاد عامہ میں ہڑتال کو غیر قانونی قرار دیا جاسکتا ہے۔ واضح رہے کہ حکومت دہلی اور مرکزی حکومت کے زیر انتظام ہاسپٹلوں میں تقریباً 20ہزار نرسوں نے تنخواہوں اور بھتوں میں اضافہ کے مطالبہ پر غیر معینہ ہڑتال شروع کردی ہے جبکہ دہلی کے تمام بڑے دواخانوں میں وبائی امراض کے متاثرین کا ہجوم دیکھا جارہا ہے اگرچیکہ ہرتال سے دستبرداری کیلئے اسوسی ایشن کو ترغیب دی گئی لیکن یہ کوشش کامیاب نہیں ہوسکی۔ آل انڈیا گورنمنٹ نرسیس اسوسی ایشن کے ترجمان لیلاد ھر رام چندانی نے بتایا کہ ہم حکومت کے ردعمل پر خوش نہیں ہیں گوکہ ہم نے ہڑتال شروع کردی ہے لیکن ایمرجنسی اور کرٹیکل کیسیس میں خدمات پیش کی جارہی ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ صفدر جنگ ہاسپٹل جہاں پر1100 نرسیس بشمول 160 کنٹراکٹ پر ہیں ماہ جولائی میں ڈینگو کے تین مریضوں کی موت واقع ہوئی ہے اور 29اگسٹ تک 263 ڈینگو اور 250 چکون گنیا کے متاثرین کا  علاج کیا گیا ہے۔ شہر دہلی میں گندگی اور غلاظت کے باعث وبائی امراض میں اضافہ ہورہا ہے۔