دہلی میں سینئر بیوروکریٹس کی اجتماعی رخصت

کجریوال کو سازش کا شبہ ،دو عہدیداروں کیخلاف تادیبی کارروائی مرکز نے کالعدم کردی
نئی دہلی ، 31 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) حکومت دہلی کے لگ بھگ تمام سینئر بیوروکریٹس نے دو عہدے داروں کی معطلی پر احتجاج کرتے ہوئے آج اجتماعی رخصت لے لی، جبکہ معطلی کے احکام کو مرکز کالعدم قرار دے چکا ہے، جس کے ساتھ دونوں فریقوں کے درمیان ایک اور کشاکش کیلئے ماحول تیار ہوگیا ہے کیونکہ عام آدمی پارٹی انتظامیہ نے اس ہڑتال کو ’طاق۔جفت اسکیم‘ کو ’’ناکام‘‘ کرنے کی ’’سازش‘‘ کا حصہ بتایا ہے۔ جہاں لگ بھگ 200 ڈانکس کیڈر آفیسرز دن بھر کی اجتماعی رخصت پر چلے گئے، وہیں زائد از 70 آئی اے ایس عہدیداروں نے صبح 9 بجے سے دوپہر 2 بجے تک اپنا کام ترک کرکے یشپال گارگ اور سبھاش چندر (دونوں اسپیشل سکریٹریز) کے خلاف عام آدمی پارٹی حکومت کے اقدام پر اپنے احتجاج کا اظہار کیا۔ ڈانکس (دہلی، انڈمان اینڈ نکوبار آئی لینڈز سیول سرویس) کیڈر کے دونوں عہدے دار جو محکمہ داخلہ سے وابستہ رہے ہیں، انھیں اس لئے معطل کردیا گیا کہ انھوں نے پبلک پراسکیوٹرز کی تنخواہ میں اضافے کیلئے کابینی فیصلہ سے متعلق فائل پر دستخط سے انکار کیا۔ اپنے موقف پر اٹل چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے احتجاجی عہدیداروں کو سخت انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت آج رخصت پر جانے والوں کے خلاف ’’تمام امکانات‘‘ کھوج رہی ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت کرپشن اور حکم عدولی کو برداشت نہیں کرے گی۔ ’’دہلی میں ڈانکس اور آئی اے ایس اسوسی ایشنس پوری طرح بی جے پی کی B ٹیمیں بن چکی ہیں،‘‘ کجریوال نے یہ ریمارک کیا اور وزیراعظم نریندر مودی کو لیفٹننٹ گورنر اور عہدیداروں کے ذریعے عام آدمی پارٹی حکومت کو ’’نشانہ‘‘ بنانے کا موردِ الزام ٹھہرایا۔ سلسلہ وار ٹوئٹس میں انھوں نے یہ بھی کہا کہ اب بیوروکریٹس کو پروفیشنلس اور شعبے کے ماہرین سے بدلنے کا وقت آچکا ہے تاکہ حکمرانی میں نئی توانائی اور افکار پیدا کئے جاسکیں۔ ’’اگر یہ عہدیداران طویل رخصت پر چلے جائیں تو عوام کافی خوش ہوں گے۔ حکومت تنخواہ کے ساتھ رخصت دینے کیلئے تیار ہے۔ حکمرانی دیانت دارانہ، پُرسکون اور مؤثر ہوجائے گی۔‘‘ دونوں مذکورہ عہدیداروں کے خلاف تادیبی کارروائی کو وزارت داخلہ کی جانب سے کالعدم کردینے کے اندرون چند گھنٹے ڈپٹی چیف منسٹر منیش سیسوڈیا نے بھی بیوروکریٹس کی جانب سے احتجاج کے وقت پر سوال اٹھاتے ہوئے اسے ایسی سازش کا حصہ قرار دیا کہ آنے والے کل سے شروع کی جانے والی ’طاق۔جفت‘ اسکیم کی ناکامی یقینی بن جائے۔
سیسوڈیا نے الزام عائد کیا: ’’کیوں انھوں نے ’آڈ۔ ایو َن‘ اسکیم کی شروعات سے صرف ایک روز قبل اجتماعی رخصت لینے کا فیصلہ کیا۔ یہ سازش کا حصہ ہے تاکہ ہم اس اسکیم پر عمل آوری میں ناکام ہوجائیں … پی ایم او اور دفتر لیفٹننٹ گورنر (ایل جی) راست طور پر ڈانکس آفیسرز کے ساتھ ربط میں رہے جبکہ وہ گزشتہ روز اپنی میٹنگ منعقد کررہے تھے۔‘‘ دہلی، انڈمان اینڈ نکوبار آئی لینڈز سیول سرویس (ڈانکس) کو یونین پبلک سرویس کمیشن (یو پی ایس سی) کی جانب سے منعقد کئے جانے والے سیول سرویس امتحانات کے ذریعے منتخب کیا جاتا ہے اور وزارت داخلہ کیڈر کو کنٹرول کرنے والی اتھارٹی ہوتی ہے۔
تصادم کی راہ عام آدمی پارٹی کا خاصہ : مختار عباس
دریں اثناء عام آدمی پارٹی زیرقیادت حکومت دہلی پر تنقید کرتے ہوئے مرکزی وزیر مختار عباس نقوی نے آج کہا کہ یہ پارٹی سمجھتی ہے کہ ’’تصادم‘‘ کی راہ پر برقرار رہنا اُن کی ’’منفرد خصوصیت‘‘ ہے، جو انھیں نمایاں رکھے گی۔ مملکتی وزیر برائے اقلیتیں دہلی حکومت کے تقریباً 200 بیوروکریٹس کی بطور احتجاج اجتماعی رخصت کے بارے میں سوالات کا جواب دے رہے تھے۔ نقوی نے یہاں میڈیا والوں کو بتایا کہ عام آدمی پارٹی ٹکراؤ والی پارٹی بن چکی ہے۔ اگر آپ شروع سے جائزہ لیں تو معلوم ہوگا کہ مرکز کے ساتھ ٹکراؤ، ایل جی کیساتھ تصادم، پولیس کمشنر کے ساتھ ٹکراؤ اور عہدیداروں کے ساتھ اُلجھاؤ وغیرہ۔ وہ سمجھتے ہیں کہ اُن کی کامیابی ٹکراؤ کی راہ پر قائم رہنے میں مضمر ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ پارٹی کا احساس ہے کہ اگر وہ جھگڑتے رہیں تو اس سے اُن کی ناکامیوں پر پردہ پڑے گا۔