دہلی حکومت کے اعلیٰ عہدیداروں کے تبادلے

چیف منسٹر برہم ، عآپ حکومت کے فائلس کی جانچ
نئی دہلی ۔ 30 اگست (سیاست ڈاٹ کام) کئی اعلیٰ سطحی سرکاری عہدیداروں کو جو کئی پرعزم پراجکٹ پر عمل آوری کے نگرانکار تھے، جنہیں عام آدمی پارٹی حکومت نے شروع کیا تھا، تبادلوں کا شکار ہوگئے۔ تبادلہ کے یہ احکام لیفٹننٹ گورنر دہلی نجیب جنگ نے جاری کئے تھے۔ تبادلوں کے ان احکام پر چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال برہم ہوگئے۔ نائب وزیراعظم منیش سیسوڈیا نے کہا کہ نجیب جنگ نے حکومت کی درخواستوں کا لحاظ کئے بغیر اعلیٰ سطحی عہدیداروں کے تبادلے کردیئے ہیں۔ سرکاری عہدیداروں کا دہلی انتظامیہ نے لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ کی جانب سے یہ اولین بڑے پیمانے کا ردوبدل ہے۔ چیف منسٹر نے الزام عائد کیاکہ وزیراعظم حکومت دہلی کو تباہ کرنے کا تہیہ کئے ہوئے ہیں اور جو کچھ ہوا اس کیلئے مودی جی ذمہ دار ہیں۔ دریں اثناء لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ نے آج ایک تین رکنی کمیٹی تشکیل دی جو تقریباً 400 فائلس کا جائزہ لے گی جن میں بے قاعدگیاں اور کوتاہیاں تلاش کی جائیں گی۔ یہ فائلس عام آدمی پارٹی حکومت کے فیصلوں سے متعلق ہیں۔ کمیٹی سابق سی اے جی وی کے چنگلو ، سابق چیف الیکشن کمشنر این گوپالا سوامی اور سابق چیف ویجلنس کمشنر پردیپ کمار پر مشتمل ہوگی۔ نجیب جنگ نے یہ فیصلہ دہلی ہائیکورٹ کے اس فیصلہ کے بعد کیا ہیکہ لیفننٹ گورنر تحت کی حکومت کے انتظامی سربراہ ہیں۔ کمیٹی سے خواہش کی گئی ہیکہ وہ اپنی قطعی رپورٹ اپنے پہلے اجلاس کے اندرون 6 ہفتے پیش کردے۔ حکومت دہلی کے کئی محکموں نے اپنی فائل نجیب جنگ کو داخل کردی ہے جنہوں نے ان تمام محکموں کو ہدایت دی تھی کہ تمام فائلس گورنر کے دفتر میں داخل کردیئے جائیں۔ دائرہ کار کے سلسلہ میں عام آدمی پارٹی حکومت اور لیفٹننٹ گورنر نجیب جنگ کے درمیان جنگ طویل عرصہ سے جاری ہے۔ کمیٹی کو حکم دیا گیا ہیکہ وہ فیصلہ سازی کے عمل میں کوتاہیوں اور غلطیوں کی نشاندہی کرے۔ اس میں شہری اور فوجداری ذمہ داری بھی شامل ہوگی۔ ہائیکورٹ نے یہ فیصلہ سنایا تھا کہ پرنسپل سکریٹری اور تمام محکموں کے سربراہ کو لیفٹننٹ گورنر کی ہدایات کی پابندی کرنی ہوگی اور قوانین کے مطابق ان سے کسی بھی کارروائی کیلئے پیشگی اجازت حاصل کرنی ہوگی۔