دہشت گرد اور نکسلائٹس انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے مرتکب

واشنگٹن 28 فروری (سیاست ڈاٹ کام) ایک امریکی رپورٹ میں جموں و کشمیر اور شمال مشرقی ہند اور نکسلائٹس گروپ کی جو وسطی ہندوستان میں سرگرم ہیں، مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ گروپس انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں۔ علیحدگی کے خواہاں شورش پسند اور دہشت گرد جموں و کشمیر اور شمال مشرقی ہند کی ریاستوں میں اور نکسلائٹس کی پٹی میں نکسلائٹس نے انسانی حقوق کی بے شمار سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں، جن میں منتخبہ سیاسی قائدین، ملازمین پولیس اور فوجیوں کے قتل کے علاوہ سرکاری عہدیداروں اور شہریوں کے قتل کے واقعات بھی شامل ہیں۔

محکمہ خارجہ نے امریکی کانگریس کی منظورہ سالانہ رپورٹ برائے انسانی حقوق 2013 ء میں تحریر کیا ہے کہ شورش پسند اغواء، اذیت رسانی، عصمت ریزی، دھمکی دے کر رقموں کی وصولی اور بچوں کے بحیثیت فوجی استعمال میں ملوث ہیں۔ یہ رپورٹ وزیر خارجہ امریکہ جان کیری نے کل جاری کی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ داخلی بے گھروں کے نگرانکار مرکز کے تخمینہ کے بموجب جموں و کشمیر میں جھڑپوں کی وجہ سے کم از کم پانچ لاکھ 40 ہزار افراد جموں و کشمیر، مشرقی ریاستوں اور نکسلائٹس کی پٹی میں بے گھر ہوگئے ہیں۔ لاکھوں کشمیری پنڈت کشمیر سے فرار ہوکر جموں، دہلی اور ملک کے دیگر علاقوں کو فرار ہوگئے اور 1990 ء سے وہیں مقیم ہیں کیونکہ کشمیر میں علیحدگی پسندوں کی جھڑپیں اور تشدد کے علاوہ دھمکیاں دے کر رقموں کی وصولی کے واقعات ہیں۔

آسام، منی پور اور میزورام میں نامعلوم تعداد میں افراد اِس سال کے دوران نسلی گروپس کے درمیان تشدد سے بے گھر ہوگئے۔ ایک لاکھ 15 ہزار سے زیادہ اندرون ملک بے گھر افراد سابقہ فرقہ وارانہ تشدد کی وجہ سے جو 1993 ء سے جاری تھا، بے گھر ہوچکے ہیں۔ وسطی اور مشرقی ہندوستان میں ماؤسٹ شورش پسندوں اور سرکاری افواج کے درمیان اراضی، قبائیلی، جنگلاتی علاقوں کے معدنی وسائل کے بارے میں جھڑپیں جاری ہیں۔ اِس سے ملک کے 686 میں سے 182 اضلاع جو 28 ریاستوں میں سے 20 میں واقع ہیں، متاثر ہوچکے ہیں۔