دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ

بہترین اور اعظم ترین کارکردگی کا ادعا پاک ۔ افغان یکجہتی میں اضافہ پر چین کا زور
اسلام آباد ۔ 25 جون ( سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بہترین اور اعظم ترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوا نے ایک اعلیٰ سطحی فوجی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کل رات راولپنڈی میں اس بات کا ادعا کیا ۔ وہ اس اجلاس میں ملک کی صیانتی صورتحال کا جائزہ لے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی بہترین اور اعظم ترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اعداد و شمار جمع کئے جائیں اور ان کا اظہار کیا جائے ۔ فوج کے ایک بیان میں نئے نیٹ ورک پر الزام عائد کیا گیا کہ وہ افغانستان میں دہشت گرد حملہ آوروں کے خلاف توقع کے برعکس اچھا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ انہوں نے تفصیلات سے اجلاس میں شریک افراد کو واقف کروایا جو حال ہی میں پیش آئے ہوئے واقعات کے بارے میں تھیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی کو بھی اجازت نہیں دے گا کہ وہ اس کی سرزمین کو کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال کرے ۔ دریں اثناء دو طاقتور بم دھماکوں میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہوگیا ۔ جب کہ ملک میں کل عیدالفطر منائی جائے گی ۔ عید کی خریداری کیلئے بازار پُرہجوم تھے ۔دریں اثناء چین نے پاکستان اور افغانستان میں حکومتوں پر زور دیا ہے کہ وہ باہمی خیرسگالی تعلقات میں اضافہ کریں ۔ چین کے وزیرخارجہ وانگ ژی نے وزیراعظم پاکستان نواز شریف سے فون پر بات چیت کی اور اُن پر زور دیا کہ افغانستان کے ساتھ یکجہتی میں اضافہ کیا جائے ‘ کیونکہ افغانستان بھی ایک طویل مدت سے دہشت گردی کے خطرے کا سامنا کرتا رہا ہے ۔ افغانستان کی صیانتی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیر خارجہ چین نے حکومت پاکستان پر زور دیا کہ پاکستان اور افغانستان کے تعلقات میں یکجہتی میں اضافہ ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ دونوں ممالک اپنے مسائل کی بات چیت کے ذریعہ یکسوئی کرلیں اور دہشت گردی کے خلاف متحدہ کارروائیوں کے لئے تیار ہوجائیں ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے درمیان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں باہمی تعاون اور یکجہتی ضروری ہے ۔ چینی قیادت کی جانب سے حکومت پاکستان اور حکومت افغانستان پر جاریہ ہفتہ کے اوائل میں بھی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں باہمی تعاون میں اضافہ کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا ۔ چین نے تیقن دیا کہ وہ دونوں ممالک کے تعاون اور باہمی مفاہمت میں جو بھی مدد ضروری ہو فوری بلارکاوٹ فراہم کرے گا ۔