دہشت گردی کا مقابلہ ایک عالمی و علاقائی چیلنج

پاکستان پر بین الاقوامی دباؤ مسترد ، شاہ محمود قریشی کی جرمن ہم منصب سے بات چیت
اسلام آباد ۔12مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) پاکستان پر مسئلہ دہشت گردی پرعالمی دباؤ کی اہمیت گھٹانے کی کوشش کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے آج اپنے جرمن ہم منصب آئیکو ماس سے کہا کہ 2014ء کے دوران پشاور میں ہوئے خوفناک دہشت گرد حملے کے بعد مرتب شدہ قومی منصوبہ کے تحت دہشت گردوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جارہی ہے ۔ شاہ محمود قریشی کا یہ بیان ایک ایسے وقت منظر عام پر آیا ہے کہ بین الاقوامی برادری بالخصوص امریکہ ، پلوامہ دہشت گرد حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر محتاط چوکسی اختیار کی ہے اور پاکستان پر دباؤ ڈالا جارہا ہے کہ اس کی سرزمین پر سرگرم تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف پائیداد اور ناقابل تنسیخ اقدامات کئے جائیں ۔ جموں و کشمیر کے ضلع پلوامہ میں 14فبروری کو سی آر پی ایف کے 40جوان جیش محمد سے تعلق رکھنے والے پاکستانی بمبار کے حملہ میں ہلاک ہوگئے تھے ۔ شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مقابلہ ایک عالمی اور علاقائی چیلنج ہے اور پاکستان اس ضمن میں کئی اقدامات کرچکا ہے ۔ اس لعنت کے خاتمہ کیلئے سیاسی مساعی بھی کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ’’ اگر ان کوششوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوتے ہیں تو بھی مخالفت میں آوازیں اٹھائی جاتی ہیں اور ردعمل کا اظہار کیا جاتاہ ے ۔ بعض اوقات انہیں روکنا دشوار ہوجاتا ہے ‘‘ ۔ انہوں نے پاکستان کے اس موقف کا اعادہ کیا کہ ایسے تمام مسائل کی یکسوئی کیلئے مذاکرات ہی واحد بہتر راستہ ہے ۔ جرمن وزیر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان سے بھی ملاقات کی ۔