دونوں شہر وں میں ہفتہ کو آبرسانی مکمل مسدود

پانی کا ذخیرہ کرنے عوام کو ڈائرکٹر آبرسانی و سیوریج بورڈ کا مشورہ
حیدرآباد۔/31مارچ، ( سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کیلئے کرشنا سربراہی آب اسکیم کے تیسرے مرحلہ کے تحت کاموں کی تکمیل پر پائپ لائن کو کرشنا مرحلہ I اور کرشنا مرحلہ II کے پائپ لائنوں سے مربوط کرنے کیلئے 4اپریل کو صبح 4 بجے تا دوسرے دن صبح 5بجے تک سربراہی آب مکمل طور پر مسدود کردی جائے گی۔ حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ نے اس بات کا فیصلہ کرتے ہوئے دونوں شہروں کے عوام سے قبل از وقت پانی کا ذخیرہ کرلینے کا مشورہ دیا۔ اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے منیجنگ ڈائرکٹر حیدرآباد میٹرو پولیٹن واٹر سپلائی اینڈ سیوریج بورڈ مسٹر ایم جگدیشور، ٹیکنیکل ڈائرکٹر مسٹر پربھاکر شرما، ریونیو ڈائرکٹر مسٹر سوریہ نارائنا نے اس بات کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ کرشنا مرحلہ III کو مرحلہ Iاور مرحلہ II پائپ لائنوں سے مربوط کرنے کے کام 4اپریل کو اندرون 24گھنٹے تکمیل کرلیا جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کرشنا سربراہی آب کے تحت مرحلہ III کو مرحلہI اور مرحلہ II پائپ لائن کے حدود میں واقع سربراہی آب سے مکمل متاثر ہونے والے علاقوں میں نارائن گوڑہ، برکت پورہ، نلہ کنٹہ، مشیرآباد، نمبولی اڈہ، اڈیکمیٹ، شیوم ، چلکل گوڑہ، بگلولا کنٹہ، محبوب منشن، ونئے نگر، آسمان گڑھ، چنچلگوڑہ، بارکس، چندرائن گٹہ، میسرم، یاقوت پورہ، سنتوش نگر، وایشالنگار، دلسکھ نگر، سرور نگر،ایل بی نگر، ونستھلی پورم، این ٹی آر نگر، الکا پوری اور ملک پیٹ شامل ہیں جبکہ جزوی طور پر سربراہی آب سے متاثر ہونے والے علاقوں میں میلارم، مصری گنج، جہاں نما، بہادر پورہ، اعظم پورہ، مغلپورہ
شامل ہیں۔ اس طرح سے کرشنا فیس II کے حدود میں واقع سربراہی آب سے مکمل متاثر ہونے والے علاقوں میں رنگ مینI، اور II صاحب نگر، بالاپور، میلاردیوپلی، حیدر گوڑہ، اوپر پلی، پرشاشن نگر، تارناکہ، لالہ پیٹ، مولا علی، ناچارم، بیرپا گڈہ، بوڈ اوپل، حبشی گوڑہ، رامنتاپور، ملکاجگری، ڈیفنس کالونی، سائی ناتھ پورم، گائتری نگر، چانکیا پوری، بھونگیری میونسپالٹی، گچی باؤلی، سینک پوری، ایلوگٹہ اور کیلا ساگیری شامل ہیں۔ جبکہ جزوی طور پر سربراہی آب سے متاثر ہونے والے علاقوں میں لنگم پلی، ماریڈ پلی، سیتا پھل منڈی، مٹوگوڑہ، بنجارہ ہلز، سوماجی گوڑہ، ایرا گڈہ، جوبلی ہلز، یلاریڈی گوڑہ، کے پی ایچ بی، بھاگیہ نگر، موسیٰ پیٹ اور اس سے متصل شامل ہیں ۔ انہوں نے عوام سے تعاون کی خواہش کی ہے۔