دونوں شہروں میں بیرون ریاست گداگروں کی ٹولیاں سرگرم

بھکاریوں کی شکل میں لٹیروں کی بھی چاندی ، عوام کو چوکنا رہنے کی ضرورت
حیدرآباد۔31مئی (سیاست نیوز) شہر میں ماہ رمضان المبار ک کے آغاز کے ساتھ ہی بیرون ریاست بھکاریوں کی ٹولیوں کی آمد کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے ۔ دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد کے کئی علاقو ںمیں ملک کی شمالی ریاستوں کے بھکاریوں کی ٹولیاں سرگرم ہو چکی ہیں اور بازاروں کی گہما گہمی میں گاہکوں اور راہگیروں کو مختلف طریقوں سے اپنی جانب متوجہ کرنے لگتے ہیں اور ان میں بھکاریوں کی شکل میں کئی لٹیروں کی ٹولیاں بھی سرگرم ہو چکی ہیں اسی لئے عوام کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے اورساتھ ہی محکمہ پولیس کو بیرون ریاست بھکاریوں کی ٹولیوں کو سڑکوں پر راہگیروں کو پریشان کرنے سے روکنے کے اقدامات کرنے چاہئے۔ دونوں شہروں کے اہم بازاروں میں ماہ رمضان المبارک کے ابتدائی ایام جیسے جیسے گذرتے جا رہے ہیں ویسے ویسے بازاروں میں گہما گہمی میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور پیشہ ور گداگروں کی تعداد میں بھی اضافہ ہونے لگا ہے ۔ تاجرین کا کہنا ہے کہ گداگروں کے بھیس میں پیشہ ور سارقین کے علاوہ گہما گہمی والے علاقوں میں گھومتے ہوئے خریداری میں مصروف خواتین کے پرس‘ موبائیل وغیرہ چرانے والی ٹولیاں بھی سرگرم ہو جاتی ہیں جن سے چوکنا رہنا ضروری ہے۔ محکمہ پولیس کی جانب سے سی سی ٹی کیمروں کے فروغ کے ذریعہ سرقہ کی وارداتوں پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود بیرون ریاست گداگر کی ٹولیوں کو سرقہ کی وارداتوں سے روکنا پولیس کے لئے دشوار کن عمل ہے کیونکہ محکمہ پولیس کی جانب سے ان گداگروں کی ٹولیوں کو روکا جانا ممکن نہیں ہے اور جب تک مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کاروائی کرتے ہوئے سگنل اور بازاروں کو گداگروں سے پاک نہیں کیا جاتا اس وقت تک بازاروں کو محفوظ نہیں بنایا جا سکتا اسی لئے تاجرین کا کہنا ہے کہ جی ایچ ایم سی اور محکمہ پولیس کو آپسی اشتراک کے ذریعہ اس مسئلہ کو حل کرنے عوام میں شعور بیدار کرنے کے ساتھ ساتھ شہر کے بازاروںکوسارقین اور گداگروں سے پاک کیا جانا چاہئے۔ دونوں شہروں کے اہم تجارتی مراکز عابڈس‘ کاچی گوڑہ‘ چارمینار‘ لاڑبازار‘ مدینہ بلڈنگ‘ پتھرگٹی‘ سکندرآباد‘ ٹولی چوکی ‘ مہدی پٹنم کے علاوہ دیگر بازاروں میں پولیس کی جانب سے گشت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ سی سی ٹی کیمروں سے لیس گاڑیوں کو گھمایا جانے لگا ہے اور اس بات کی کوشش کی جا رہی ہے کہ بیرون ریاست گداگروں کی ٹولیوں پر سخت نگاہ رکھی جائے لیکن اس کے باوجود بھی رونما ہونے والے سرقہ کی وارداتوں کو روکنے کے لئے عوام کو چوکسی اختیار کرنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔