دلت عورت کی اجتماعی عصمت ریزی

سپریم کورٹ سے ازخود کارروائی کرنے کی مایاوتی کی درخواست
لکھنؤ۔ 11 مئی (سیاست ڈاٹ کام) بی ایس پی کی صدر مایاوتی نے ہفتہ کو ایک دلت عورت کی اجتماعی عصمت ریزی اور بعض سیاسی جماعتوں کے قائدین کی جانب سے اس پر بعض گندے اور رکیک جملے کہنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ پر زور دیا کہ وہ ازخود اپنے طور پر اس معاملے میں مداخلت کرے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت بدبختی کی بات ہے کہ مختلف سیاسی جماعتوں کے لیڈر اپنے سیاسی مقاصد کیلئے لوک سبھا امتحانات میں مسلسل عورتوں کے خلاف گندی اور تہذیب سے گری ہوئی زبان استعمال کررہے ہیں لیکن الیکشن کمیشن اس قابل نہیں ہے کہ وہ سخت کارروائی کرے ہیں کہ اسے کیا کرنا چاہئے۔ راجستھان کے الوار ضلع کے اجتماعی عصمت ریزی کے معاملے کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کی ریاستی حکومت نے اس واقعہ کو لوگوں کے علم میں آتے نہیں دیا اور اس کیلئے اس نے متاثرہ عورت کے اہل خاندان کو دہشت زدہ کردیا۔ راجستھان میں انتخابات کا عمل اختتام کو پہنچ گیا۔ مایاوتی کا کہنا تھا کہ ان حالات میں متاثرہ عورت اور اس کے خاندان کے افراد کو انصاف نہیں مل پائے گا۔ اس لئے بی ایس پی سپریم کورٹ سے درخواست کرتی ہے کہ وہ اپنے طور پر اس میں مداخلت کرے تاکہ عاجلانہ انصاف کو یقینی بنایا جاسکے اور ملزمین کو سخت سزا دی جاسکے۔ 26 اپریل کو یہ عورت موٹر سائیکل کی پچھلی نشست پر اپنے شوہر کے پیچھے بیٹھی تھی کہ ملزمین جو دو موٹر سائیکلوں پر سوار تھے۔ انہیں پکڑ لیا اور ایک ویران اور سنسان مقام پر لے جاکر شوہر کو زدوکوب کیا۔