دفعہ پر سماعت تین ماہ کیلئے ملتویA 35

مرکز کی درخواست ، مصالحت کار کے تقرر کا تذکرہ
نئی دہلی ۔30اکٹوبر۔( سیاست ڈاٹ کام) مرکزی حکومت نے آج سپریم کورٹ کو مطلع کیا ہے کہ اُس نے جموں و کشمیر میں فریقین سے مذاکرات کیلئے مصالحت کار کا تقرر کیا ہے ۔ عدالت سے درخواست کی گئی ہے کہ سیاسی متنازعہ دستور کی دفعہ 35A پر سماعت ملتوی کی جائے ۔ اس دفعہ کے ذریعہ ریاست کے مستقل سکونت پذیر شہریوں کو خصوصی حقوق دیئے گئے ہیں ۔مرکز نے کہا کہ عدالت نے اس معاملہ میں سماعت کے نتیجہ میں مذاکرات کا عمل متاثر ہوسکتا ہے ۔ اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے مرکز کی جانب سے پیش ہوتے ہوئے چیف جسٹس دیپک مشرا کی زیرقیادت تین ججس پر مشتمل بنچ کو یہ بات بتائی ۔ حکومت کی اس درخواست پر عدالت نے سماعت تین ماہ کے لئے ملتوی کردی ۔ اٹارنی جنرل نے چھ ماہ کا وقت طلب کیا تھا ۔ اس بنچ میں جسٹس اے ایم کھنویلکر اور جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ بھی شامل ہیں۔ سپریم کورٹ میں جملہ چار درخواستیں دائر کرتے ہوئے جموں و کشمیر کو دیئے گئے خصوصی اختیارات ختم کرنے کا مطالبہ کیا جارہاہے ۔ آج بنچ کے روبرو یہ درخواستیں سماعت کیلئے پیش کی گئیں۔ اصل درخواست گذار دہلی کے ایک این جی او ہے جس نے 2014 ء میں درخواست دائر کی تھی، جبکہ مزید تین درخواستیں بھی اسی مسئلہ پر داخل کی گئی ہیں جنھیں یکجا کردیا گیا ہے ۔اس سے پہلے 17 جولائی کو ہوئی سماعت کے دوران مرکز نے اس معاملہ پر کوئی موقف واضح کرنے سے انکار کیا تھا ۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ یہ انتہائی حساس معاملہ ہے اور اس پر وسیع تر مباحث کی ضرورت ہے ۔