دسہرہ کے بعد مختلف سرکاری محکمہ جات میں تقررات کا امکان

تلنگانہ پبلک سرویس کمیشن بھی قائم کیا جائے گا ، مسلم امیدوار تیاری شروع کردیں
حیدرآباد ۔ 30 ستمبر ۔ (سیاست نیوز) ریاست کی تقسیم کے بعد سے سرکاری ملازمتوں میں تقررات کا سلسلہ مکمل طورپر بند ہے لیکن حکومت تلنگانہ کی جانب سے امکان ہے کہ دسہرہ کے فوری بعد مختلف محکمہ جات میں موجود مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کیلئے اعلامیہ جاری کردیا جائے گا ۔ علاوہ ازیں حکومت تلنگانہ فوری طورپر تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سرویس کمیشن کے قیام کے متعلق بھی سنجیدہ کوششوں میں مصروف ہے۔ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے بموجب دسہرہ تہوار کے اختتام کے بعد چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندرشیکھر راؤ اس سلسلے میں اپنے کابینی رفقاء سے مشاورت کے فوری بعد تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سرویس کمیشن کے قیام کا اعلان کرسکتے ہیں اور جلد از جلد کمیشن کے قیام سے متعلق اعلامیہ جاری کیا جاسکتا ہے ۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے تقررات کی صورت میں فی الحال ریاست تلنگانہ میں مختلف محکمہ جات میں 98016 جائیدادیں مخلوعہ ہیں ، جن پر تقررات کیلئے اعلامیہ جاری ہوسکتا ہے ۔ موجودہ مخلوعہ جائیدادوں کو 4 فیصد مسلم تحفظات پر عمل آوری کے ذریعہ ہی اگر پر کیا جائے تو ایسی صورت میں تقریباً 4,000 مسلمانوں کو تحفظات کے مطابق سرکاری ملازمتیں حاصل ہوسکتی ہیں۔ مسلم نوجوانوں اور سرپرستوں کو اس سلسلے میں تیار رہنے کی ضرورت ہے تاکہ سرکاری طورپر اعلامیہ کی اجرائی کے ساتھ ہی وہ سرکاری ملازمتوں کے حصول کیلئے طریقہ کار کے مطابق رجوع ہوسکتے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سرویس کمیشن کے قیام کے ذریعہ گروپ I ، گروپ II کے علاوہ گروپ IV کے ملازمین کے تقررات کے سلسلے میں اعلامیہ کی اجرائی کے متعلق محکمہ جاتی اساس پر تفصیلات کے حصول کے سلسلہ میں مراسلت کا سلسلہ جاری ہے ۔ ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے بموجب 98,016 مخلوعہ جائیدادوں میں زائداز 50,000 جائیدادوں پر راست تقررات عمل میں لائے جائیں گے کیونکہ مابقی جائیدادوں پر کنٹراکٹ کی اساس پر خدمت انجام دینے والے ملازمین کو موقع فراہم کئے جانے کا امکان ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ فوری طورپر تقررات کے اعلامیہ کی اجرائی کی صورت میں تقریباً 15,000 اساتذہ کی جائیدادوں پر تقررات عمل میں لائے جائیں گے ۔ اسی طرح جونیر لکچررس ، کانسٹیبلس کے علاوہ دیگر مخلوعہ عہدوں پر بھی تقررات عمل میں آئیں گے ۔ ریاست تلنگانہ کے سرکاری محکمہ جات نے فوری تقررات کی صورت میں 4 فیصد مسلم تحفظات پر من و عن عمل آوری کو یقینی بنایا جائے گا ۔ ایسی صورت میں مسلم نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ سرکاری ملازمت کے حصول کیلئے اعلامیہ کی اجرائی سے قبل ہی خود کو تیار رکھیں۔ حکومت کی جانب سے 12 فیصد مسلم تحفظات کا اعلان کیا گیا ہے لیکن اس پر فوری عمل اوری ہوگی یا نہیں وثوق کے ساتھ نہیں کہا جاسکتا بلکہ سرکاری محکمہ جات کی جانب سے موصولہ اطلاعات کے مطابق 12 فیصد تحفظات پر ان تقررات کے دوران عمل آوری ناممکن ہے ، اسی لئے 4 فیصد کے اعتبار سے مسلمانوں کو سرکاری ملازمتوں میں تحفظات حاصل رہیں گے ۔ علاوہ ازیں عام زمرے کی جائیدادوں میں بھی مسلم نوجوان مسابقتی بنیادوں پر تقرر حاصل کرسکتے ہیں۔