دستور میں ’’ اللہ ‘‘ کا نام برقرار رکھنے پر تنازعہ ،ڈھاکہ میں احتجاجی مظاہرہ جھڑپوں میں 100 زخمی

ڈھاکہ /10 جولائی (پی ٹی آئی) پولیس اور برسر اقتدار پارٹی کارکنوں کے ساتھ اپوزیشن جماعتوں کی پرتشدد جھڑپوں میں کم از کم 100 افراد زخمی ہو گئے، جب کہ بنیاد پرست جماعت اسلامی نے آج بنگلہ دیش کے ترمیم شدہ دستور میں لفظ ’’اللہ‘‘ برقرار رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے 30 گھنٹے کی عام ہڑتال کی۔ دائیں بازو کے کارکن جو لاٹھیوں اور پتھروں سے مسلح تھے، ڈھاکہ۔ چٹگام شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے راستہ روکنے میں کامیاب رہے۔ یہ شاہراہ مضافاتی علاقہ میں دریا کے کنارے نارائن گنج میں واقع ہے۔ اس کی وجہ سے پولیس نے مداخلت کی اور پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ کارکن حالیہ ترمیم شدہ دستور میں ’’خالق‘‘ پر مکمل ایمان اور اعتماد کے فقرہ کی بجائے ’’اللہ‘‘ پر مکمل ایمان اور اعتماد کے الفاظ بحال کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔ عینی شاہدین کے بموجب جھڑپیں دور دور تک پھیل گئیں، کیونکہ ہڑتال کے مخالفین اور عوامی لیگ کی قائد شیخ حسینہ کے حامی بھی ہڑتال کے حامیوں کا تعاقب کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ جنھوں نے ملازمین پولیس سے ایک شاٹ گن اور ایک پستول چھیننے میں کامیاب ہو گئے تھے، جس کی وجہ سے کشیدگی شدت اختیار کرگئی۔ جھڑپوں میں تقریباً 100 افراد بشمول 10 ملازمین پولیس زخمی ہو گئے۔ ہڑتالی کارکنوں نے پولیس ٹیم کا محاصرہ کرلیا، جب کہ وہ شاہراہ پر پنچاباٹی کے علاقہ میں مورچہ سنبھال رہی تھی۔ یہیں سے تصادم کا آغاز ہوا۔ ملازمین پولیس کے دو ہتھیار تشدد کے دوران کھو گئے۔ بارہ اسلامی پارٹیوں کے اتحاد بشمول اسلامی آندولن بنگلہ دیش اور خلافت مجلس نے بلاوقفہ عام ہڑتال کا اعلان کیا۔ جب کہ اہم اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی جس کی قائد سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء ہیں اور اس کی بنیاد پرست حلیف جماعت اسلامی نے ہڑتال کی تائید کی۔ ٹیلی ویژن کی جھلکیوں میں اسلام پسندوں کو شاہراہ پر ایک گاڑی کے ٹائر نذر آتش کرتے ہوئے دکھایا گیا، تاکہ گاڑیوں کی آمد و رفت روک سکیں۔ جب کہ ملازمین پولیس نے ربر کی گولیاں برسائیں اور آنسو گیس کے کنستر احتجاجیوں کو منتشر کرنے کے لئے استعمال کئے۔
عبداللہ صالح سے امریکی عہدیدار کی ریاض میں ملاقات
واشنگٹن ۔ /10 جولائی ( رائیٹر) صدر امریکہ بارک اوباما کے قریبی اور انسداد دہشت گردی شعبہ کے عہدیدار جان برینن نے آج صدر یمن علی عبداللہ صالح سے سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ملاقات کی اور ان پر زور دیا کہ اقتدار کی منتقلی کے منصوبہ پر دستخط کریں ۔ عبداللہ صالح /3 جون کے حملہ میں زخمی ہونے کے بعد وہاں زیر علاج ہیں ۔ وہائٹ ہاؤز کے ترجمان جے کارنے نے ایک بیان میں کہا کہ جان برینن نے عبداللہ صالح کی عاجلانہ صحتیابی کی تمنا ظاہر کی اور کہا کہ امریکہ ان پر کئے گئے حملے کی مذمت کرتا ہے ۔