درگاہ حضرت شاہ خاموشؒ کی جائیداد اپنی نوعیت کا دیوانی معاملہ

سجادہ نشین و متولی کے خلاف تحقیقات مسدود ، سی سی ایس کی مجسٹریٹ کو رپورٹ
حیدرآباد۔/30جون، ( سیاست نیوز) محکمہ پولیس کے سنٹرل کرائم اسٹیشن ( سی سی ایس ) نے 12ویں ایڈیشنل چیف میٹرو پولیٹن مجسٹریٹ کے اجلاس پر اپنی قطعی رپورٹ پیش کرتے ہوئے درگاہ حضرت شاہ خاموش ؒ کی جائیدادوں سے متعلق شکایات کی تحقیقات کو اپنی نوعیت کا دیوانی معاملہ قرار دیا۔ اس طرح سجادہ نشین و متولی جناب سید اکبر نظام الدین حسینی صابری کے خلاف تحقیقات کو روک دیا ہے۔ سی سی ایس کی جانب سے عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ وقف بورڈ کی جانب سے جو تحقیقات کی گئیں ان میں جناب اکبر نظام الدین کے خلاف عائد کردہ الزامات اور رقومات کے بیجا استعمال کا الزام بے بنیاد ثابت ہوا۔ واضح رہے کہ مارچ 2014 میں وقف بورڈ کے چیف ایکزیکیٹو آفیسر نے جناب اکبر نظام الدین کے خلاف تحقیقات کیلئے سی سی ایس میں شکایت درج کی جس میں اوقافی اراضیات کی فروخت اور مالیاتی خرد برد کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ سی سی ایس نے تحقیقات کے دوران وقف گزٹ، وقف پراپرٹیز کا سرکاری سروے، ایوان کی کمیٹی کی پہلی رپورٹ، وقف بورڈ کی جانب سے مقرر کردہ تحقیقاتی افسر کی رپورٹ، سیل ڈیڈ، گفٹ ڈیڈ اور دیگر دستاویزات اور رپورٹس حاصل کی تھی۔ سب رجسٹرار میڑچل اور تحصیلدار ملکاجگری کی رپورٹ بھی حاصل کی گئی۔ سی سی ایس کی رپورٹ کے مطابق تحقیقات میں اس بات کا پتہ چلا کہ وقف بورڈ نے سروے کمشنر رپورٹ کی بنیاد پر ان جائیدادوں کو وقف کے طور پر شامل کرلیا ہے جبکہ بورڈ کے کسی بھی عہدیدار نے ان اراضیات کے ٹائٹل اور ملکیت کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی۔ سی سی ایس نے کہا کہ وقف بورڈ کی جانب سے کسی ثبوت کی عدم پیشکشی کی صورت میں متولی پر عائد کردہ الزامات درست نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ وقف بورڈ کی جانب سے مقرر کردہ تحقیقاتی افسر نے بھی الزامات کو بے بنیاد قراردیا ہے۔ تحقیقات کے بعد سی سی ایس نے مذکورہ معاملہ کو دیوانی نوعیت کا قرار دیا اور اپنی قطعی رپورٹ عدالت میں پیش کردی۔