درگاہ جہانگیر پیراں ؒ کی ترقی کیلئے 50 کروڑ روپئے کی منظوری

محکمہ فینانس سے احکامات کی اجرائی باقی ۔ اقلیتی بہبود کیلئے چیف منسٹر کے اعلانات پر عمل میں پیشرفت
حیدرآباد۔/30 نومبر، ( سیاست نیوز) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں اقلیتی بہبود کے اعلانات پر عمل کے سلسلہ میں پیشرفت کا آغاز ہوچکا ہے۔ چیف منسٹر کے اعلان کے مطابق درگاہ حضرت جہانگیر پیراں ؒ کی ترقی کیلئے 50 کروڑ روپئے کی منظوری دے دی گئی اور اس سلسلہ میں محکمہ فینانس سے احکامات کی اجرائی باقی ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود سید عمر جلیل نے چیف منسٹر کے اعلان کے مطابق فائیل تیار کرکے دفتر روانہ کی اور چیف منسٹر نے اسے منظوری دے دی۔ محکمہ فینانس سے رقم کی منظوری کے ساتھ ہی درگاہ حضرت جہانگیر پیراںؒ میں تعمیری کاموں کا آغاز ہوجائے گا۔ چیف منسٹر نے منت کی تکمیل کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ زائرین کیلئے بنیادی سہولتیں فراہم کی جائیں گی۔ چیف منسٹر نے اقلیتی بہبود کیلئے تقریباً 24 اعلانات کئے جن پر عمل آوری مختلف محکمہ جات کے ذریعہ ہونی ہے۔ محکمہ اقلیتی بہبود نے چیف منسٹر کے اعلانات اور تیقنات کی تفصیلات کے ساتھ متعلقہ محکمہ جات کو مکتوب روانہ کئے ہیں تاکہ احکامات جاری کئے جاسکیں۔ مسلمانوں کو ایس سی، ایس ٹی اور بی سی طبقات کے مماثل فلاحی اسکیمات میں مراعات کی فراہمی کے سلسلہ میں محکمہ سماجی بھلائی سے احکامات کی اجرائی کا انتظار ہے۔ اس مسئلہ پر تینوں محکمہ جات کے سکریٹریز کا سکریٹری اقلیتی بہبود کے ساتھ اجلاس منعقد ہوگا جس کے بعد احکامات کی اجرائی ممکن ہے۔ اس فیصلہ سے اقلیتوں کو فلاحی اسکیمات میں زائد حصہ داری ملے گی۔ اردو کو ریاست میں دوسری سرکاری زبان کا درجہ دے کر اسمبلی اور کونسل میں بل منظور کیا گیا۔ جی اے ڈی سے اس بارے میں احکامات اور حکومت کی جانب سے گزٹ نوٹیفکیشن کی اجرائی باقی ہے۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے بتایا کہ دوسری سرکاری زبان کی حیثیت سے عمل آوری کی صورت میں نہ صرف سرکاری دفاتر میں اردو کے استعمال کا آغاز ہوگا بلکہ اردو میڈیم سرکاری اسکولوں کی حالت میں بھی سدھار آئے گا۔ چیف منسٹر نے اردو میڈیم اساتذہ کی مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات کی ہدایت دی ہے۔ شادی مبارک اسکیم میں لڑکی کی عمر کے تعین کیلئے مختلف سرکاری شناختی کارڈس کی قبولیت کے سلسلہ میں احکامات جاری کردیئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ اوورسیز اسکالر شپ اسکیم سے استفادہ کیلئے اقلیتی طلبہ کے سرپرستوں کی آمدنی کی حد کو 3 لاکھ سے بڑھا کر 5 لاکھ روپئے سالانہ کردیا گیا ہے۔ اس سلسلہ میں جی او جاری کردیا گیا اور آئندہ بیاچ سے عمل آوری کا آغاز ہوگا۔ سکریٹری اقلیتی بہبود نے کہا کہ تمام متعلقہ محکمہ جات سے چیف منسٹر کے وعدوں پر عمل آوری کے احکامات کی جلد اجرائی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ چیف منسٹر کے دفتر سے بھی وقتاً فوقتاً تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔