درود شریف ، اللہ ، فرشتوں اور مومنوں کا محبوب عمل

’’دلائل الخیرات‘‘ کے تیسرے ایڈیشن کی رسم اجراء ، مفتی خلیل احمد و دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔ 7 جون (راست) مفکراسلام علامہ مفتی خلیل احمد شیخ الجامعہ نظامیہ نے صلواعلی النبی کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے کتاب ’’دلائل الخیرات‘‘ (ترتیب جدید) تیسرے ایڈیشن کی رسم اجراء انجام دی۔ یہ تقریب ابوالفداء اسلامک ریسرچ سنٹر AFIRC کے زیراہتمام مسجد حضرت سید شاہ فیض اللہ حسینیؒ شکر گنج میں منعقد ہوئی۔ مفتی محمد عظیم الدین صدر مفتی جامعہ نظامیہ نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ مولانا سید شاہ حسین شہید اللہ بشیر نے (عمدہ دلائل الخیرات) کی ایک ہی نشست میں مکمل قرأت کا اہتمام کرتے۔ مولانا سید شاہ محمد قبول پاشاہ شطاری جانشین حضرت کامل ؒ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے اسلاف پابندی کے ساتھ دلائل الخیرات اور درود و سلام کے تحفے حضور ؐ کی بارگاہ میں مداومت کے ساتھ پیش کرتے تھے۔ حافظ و قاری ڈاکٹر شیخ احمد محی الدین شرفی بانی دارالعلوم النعمانیہ نے کہا کہ دلائل الخیرات کا ورد باعث نجات و باعث مغفرت ہے۔ مرتب کتاب مولانا سید شاہ شہیداللہ بشیر بخاری نقشبندی قادری نے کہا کہ اس مبارک کتاب میں صحابہ کرامؓ، تابعین اور عارفین کاملین کے مبارک درودوں کو حضرت علامہ سلیمان الجزولی ؒ نے جمع کیا۔ جناب سید احمد پاشاہ قادری نے کہا کہ جب ہم سرکار دو عالم کی سیرت پاک کا مطالعہ کرتے ہیں تو حضورؐ کی سیرت کے ہر پہلو کو بار بار سننے کو طبیعت چاہتی ہے۔ ہمیں چاہئے کہ سب سے چھوٹا درود شریف ’’صلی اللہ علیہ وسلم‘‘ ہمیشہ ہمیشہ پڑھتے رہا کریں۔ مولانا ڈاکٹر محمد مصطفی شریف ڈائریکٹر دائرۃ المعارف نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے دیگر انبیاء کرام کی تعظیم میں ان کو صرف سلام سے یاد فرمایا جیسے سلام علی ابراہیم لیکن جب اپنے محبوب کی تعظیم و توقیر مقصود ہوئی تو صلوۃ و سلام دونوں سے یاد فرمایا۔ مولانا حافظ و قاری ڈاکٹر سید شاہ مرتضی علی صوفی قادری نے کہا کہ اقطائے عالم میں بزرگان دین کا اور عشاقان رسولؐ کا اہم ترین وظیفہ دلائل الخیرات کی تلاوت ہے۔ کانفرنس میں علماء و مشائخ کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی جن میں مولانا سید شاہ خضر پاشاہ نقشبندی، مولانا سید شاہ غوث محی الدین سہیل بخاری شامل ہیں۔ مولانا محمد منظور احمد، مولانا انور محی الدین، جناب محمد عبدالبصیر خاں ذاکر، جناب محمد عبدالحنان، جناب علی الدین احمد، محمد عبدالقدیر اور نوید اشرف نے انتظامات میں حصہ لیا۔ ڈاکٹر محمد عمادالدین نقشبندی نے خطبہ افتتاحیہ پیش کیا۔ ڈاکٹر حسن محمد نقشبندی کے اظہار تشکر پر کانفرنس کا اختتام عمل میں آیا۔