داعش کی کارروائیاں جہادی نہیں

ممبئی ۔30نومبر ( سیاست ڈاٹ کام) عراق اور شام میں سرگرم دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کے مشتبہ رکن اریب مجید نے بعض مقامی افراد کے ناموں کا انکشاف کیا ہے جنہوں نے اسے عراق میں جنگ لڑنے میں مصروف داعش میںشامل ہونے کی منطقی ترغیب دی تھی اور وہاںجانے میں مدد کی تھی ۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی کے عہدیداروں نے بتایا کہ مجید نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ دہشت گردگروپ نے اس کے ساتھ بھیانک برتاؤ کیا تھا ۔ اس کا کہنا ہے کہ دولت اسلامیہ دراصل جہاد نہیں کررہا ہے بلکہ اس کی کارروائیاں مخالف اسلام ہے ۔ ان لوگوں نے میرے ساتھ زیادتی کی ‘ مجھے جنگ کے محاذ پر بھیجنے کی بجائے مجھ سے بیت الخلاء کی صفائی کروائی جاتی تھی اور جنگ کے محاذ پر موجود لوگوں کو پانی پلانے کا کام بھی دیا گیا تھا ۔ قومی تحقیقاتی ایجنسی نے آج مجید سے تفصیلی پوچھ گچھ کی ‘ کئی گھنٹوں تک اس کے دورہ کے بارے میں جانکاری حاصل کی ۔ اس نے مقامی افراد کے نام بھی بتائے ہیں اور دیگر تین دوستوں کے نام بھی دیئے ہیں ۔ تاہم تحقیقاتی عہدیدار نے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کردیا اور کہا کہ مجید کے ادعا کی توثیق کی جارہی ہے اور مقامی افراد کا پتہ چلانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ اگر اس درمیان تفصیلات بتائی گئی تو تحقیقات کے عمل میں رکاوٹ پیدا ہوگی ۔