دارالحکومت کے قیام کیلئے سیما۔ آندھرا مرکزی وزراء کی طاقت آزمائی

دارالحکومت کے قیام کیلئے سیما۔ آندھرا مرکزی وزراء کی طاقت آزمائی
بعض وزراء وشاکھا پٹنم اور چند قائدین وجے واڑہ کو صدر مقام بنانے بضد
حیدرآباد /19 نومبر (سیاست نیوز) ریاست کو متحد رکھنے کے لئے اتحاد کا مظاہرہ کرنے والے سیما۔ آندھرا کے مرکزی وزراء نئے دارالحکومت کے لئے ایک دوسرے پر سبقت لے جانے کی کوشش میں بکھر گئے ہیں۔ سیما۔ آندھرا سے تعلق رکھنے والے مرکزی وزراء ریاست کو متحد رکھنے کے لئے استعفی دے چکے تھے، تاہم جب انھیں اندازہ ہو گیا کہ ریاست کی تقسیم یقینی ہے تو اب نئے نئے مطالبات پارٹی ہائی کمان اور مرکزی حکومت کے سامنے پیش کر رہے ہیں۔ اسی طرح نئی راجدھانی کے قیام کے لئے ہر قائد طاقت آزمائی کر رہا ہے۔ مرکزی وزیر کشور چند دیو نے وشاکھا پٹنم کو، جب کہ مملکتی وزیر مسز پناباکا لکشمی نے وجے واڑہ کو صدر مقام بنانے کا مطالبہ کیا۔ اسی طرح مرکزی مملکتی وزیر ریلوے کے سوریہ پرکاش ریڈی کرنول کو صدر مقام بنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جب کہ مرکزی مملکتی وزیر فینانس جے ڈی سلم گنٹور کا نام پیش کر رہے ہیں۔ اس دوران پناباکا لکشمی نے گروپ آف منسٹرس کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہا کہ ریاست کی تقسیم لازمی ہونے کی صورت میں آندھرا پردیش کے درمیان میں واقع علاقہ گنٹور اور وجے واڑہ کو نیا صدر مقام بنایا جائے۔ انھوں نے حیدرآباد اور سکندر آباد کے طرز پر گنٹور اور وجے واڑہ کو ترقی دینے کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے استدلال پیش کیا کہ جس طرح حیدرآباد و سکندر آباد کے درمیان حسین ساگر ہے، اسی طرح گنٹور اور وجے واڑہ کے درمیان کرشنا ندی ہے۔ علاقہ رائلسیما کی نمائندگی کرنے والے سوریہ پرکاش ریڈی نے کہا کہ آندھرا پردیش کی تشکیل کے موقع پر ہم نے صدر مقام کرنول کی قربانی دی تھی، لہذا اب اگر ریاست تقسیم ہو تو دوبارہ کرنول کو سیما۔ آندھرا کا صدر مقام بنایا جائے۔ دریں اثناء علاقہ رائلسیما کے کانگریس قائدین نے رائل تلنگانہ کے مطالبہ میں شدت پیدا کردی ہے۔ ریاستی وزیر مال رگھوویرا ریڈی نے اس پر سنجیدگی سے غور کرنے رائلسیما طلبہ کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو تیقن دیا ہے۔ اسی دوران حلقہ لوک سبھا اننت پور کے کانگریس رکن پارلیمنٹ اننت وینکٹ رام ریڈی نے کہا کہ وہ متحدہ آندھرا کے حامی ہیں، اگر کانگریس ہائی کمان رائل تلنگانہ ریاست تشکیل دے تو وہ اسے قبول کریں گے۔