داؤد کی گرفتاری! مسعود اظہر کا کام تمام، یا پھر ایک اور نوٹ بندی؟

وزیراعظم کے قوم سے خطاب سے قبل سوشیل میڈیا پر دلچسپ قیاس آرائیاں
مودی لوک سبھا نتائج کا اعلان کریںگے، عمر عبداللہ کا ٹوئٹ
نئی دہلی ۔ 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ایک ایسے وقت جب سارا ملک وزیراعظم نریندر مودی کے قوم سے خطاب میں ان کے اہم پیغام سے واقفیت کیلئے باقی لمحات کا بے چنی سے انتظار کررہا تھا یکہ اس دوران سوشیل میڈیا پر قیاس آرائیوں اور چہ میگوئیوں کا جیسے طوفان امڈ آیا۔ اکثر افراد یہ قیاس آرائیاں کررہے تھے کہ آیا یہ ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان ہوسکتا ہے یا پھر داؤد ابراہیم کو ملک واپس لانے کا اعلان ہوسکتا ہے یا مسعود اظہر کی ہلاکت کا پیغام ہوسکتا ہے۔ جیسے ہی دوپہر 12 بجے کا معلنہ وقت قریب آیا ٹوئیٹر پر ان قیاس آرائیوں کے ساتھ دلچسپ لطیفوں کی بھرمار دیکھی گئی۔ بعض ٹوئیٹس 8 نومبر 2016ء کی اس بدبخت شام کی یادیں تازہ کی گئیں جب وزیراعظم مودی نے بڑی کرنسی نوٹوں کی منسوخی کا اعلان کیا تھا۔ یہ کربناک لمحہ آج بھی عوام کے دل و دماغ میں تازہ ہے۔ اس ضمن میں عوام کی اے ٹی ایم کو دوڑ دھوپ اور نقدی کی گنتی وغیرہ سے متعلق چند دلچسپ لطیفے بھی شامل تھے۔ وزیراعظم نے چہارشنبہ کی صبح یہ پیغام ٹوئیٹ کیا تھا کہ ’’ایک اہم پیغام کے ساتھ آج 11:45 بجے ۔ 12:00 بجے دن کے درمیان قوم سے خطاب کروں گا۔ آپ ٹیلی ویژن ریڈیو یا سوشیل میڈیا پر سماعت کریں‘‘۔ ان کے اس پیغام کے ساتھ ہی ٹوئیٹر پر قیاس آرائیوں اور مختلف تبصروں کی بھرمار شروع ہوگئی تھی۔ جموں و کشمیر کے سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے لکھا کہ ’’وہ (مودی) لوک سبھا انتخابات کے نتائج کا اعلان کررہے ہیں‘‘۔ ایک شخصی کی رائے نے لکھا کہ ’’داؤد گرفتار ہوگیا، ملک واپس لایا جارہا ہے؟ حافظ سعید یا مسعوداظہر کا خاتمہ ہوگیا‘‘۔ بعض افراد نے سابق وزیراعظم اندرا گاندھی کے قوم سے خطاب کی تصاویر کو سوشیل میڈیا پر پوسٹ کیا جس خطاب میں وہ ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کی تھیں۔ ایک شخص گورلیش سولنکی نے لکھا ’’ایک اور نوٹ بندی؟‘‘ کیا انہوں نے مسعود اظہر یا داؤد کو پکڑ لیا؟۔ کیا ہم پاکستان پر چڑھائی کررہے ہیں، اے میرے خدا۔ میں بہت بے قرار ہوں‘‘۔ ایک شخصنے طنزیہ انداز میں لکھا کہ ’’پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کا بلڈپریشر چیک کروانے کیلئے وزیراعظم مودی نے قوم سے خطاب کا اعلان کیا ہوگا‘‘۔